صیہونیت کے فتنے
مندرجہ ذیل
تحریرانتہائی پرمغزتحریرہے جوافادہ عامہ کے لئے شائع کی جارہی ہےجوکہ راوی کی اپنی زبانی ہی ہے معلومات میں اضافے کے
لیے لازمی پڑھیں....
ایک لڑکی کا صیہونی
فتنے پر سوال اور جواب.
سوال :
سر میں نے ان صہینیوں
پہ بہت کچھ پڑھا اور سنا ہے، ہم فیس بک ٹویٹر وٹس ایپ استعمال کرتے ہیں، یہ لوگ ان
ایپس کے زریعے ہماری پرسنل تصویریں اور ڈیٹا اپنے ہیڈ کوارٹر میں سٹور کر رہے ہیں.
اس کے علاوہ یہ لوگ پوری دنیا سے ہر شخص کا اے ٹی ایم بینک اکاؤنٹ، جہاز میں سفر،
الغرض بہت سی چیزوں کا ریکارڈ رکھتے ہیں. تو اس کی کیا وجہ ہے؟ وہ ایسا کیوں کر
رہے ہیں؟ اس کے پیچھے ان کا کیا مقصد ہے؟ برائے مہربانی اس پہ بھی ایک پوسٹ لکھیں.
جزاک اللّہ
جواب :
آپ نے درست سنا ہے. وہ
نہ صرف ان چیزوں کا رکارڈ رکھ رہے ہیں بلکہ وہ ہماری موبائلز میں بھی خفیہ سافٹ
ویئرز ڈال کر مسلمانوں کو فروخت کر رہے ہیں.
اس سب کا مقصد پوری
دنیا کے لوگوں کے دماغوں میں ہونے والی حرکات کو مانیٹر کرنا، ان کی مسلسل جاسوسی
کرنا، ڈیٹا خفیہ ایجنسیوں کو دینا اور سب سے اہم مستقبل میں ایک ایسا سسٹم لانا ہے
جس میں پوری دنیا کے بنی نوح انسان کے دماغوں میں پیدا ہونے والی ہر معمولی حرکت
بھی ایک سپر کمپوٹر پر وہ جب چاہیں دیکھ سکیں. اور یہ انفارمیشن دجال کے لیے جمع
کی جارہی ہے تاکہ وہ دنیا کے لوگوں کو ان کے دماغ وقت سے پہلے پڑھ کر انہیں ایسا
جواب دے کہ لوگ اسے خدا ماننے پر مجبور ہوجائیں.
دجال کے لیے ہی ہارپ
ٹیکنالوجی کے زریعے مصنوعی بارش کے تجربے کیے گئے، مصنوعی زلزلے پیدا کیے گئے،
مصنوعی سمندری طوفان برپا کیے گئے، غیر آباد زمینں آباد کی گئیں، مکہ مدینے میں
برف باری کرکے دکھائی گئی. الغرض قدرت کی ہر چیز کا الٹ تخلیق کرکے دجال کی خدائی
کے تمام اسباب تخلیق کیے جارہے ہیں تاکہ وہ بس آکے تخت پر بیٹھے اور صیہونیوں کے
ساتھ مل کر پوری دنیا پر حکومت کرنا شروع کردے.
ہر دور کے انبیاء (علیہم
السلام) نے دجال کے فتنے سے ڈرایا ہے. رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی
ہم مسلمانوں کو بار بار دجال کے فتنے سے پناہ مانگنے کی تلقین کی ہے کیونکہ دجال
ایسا فتنا ہے کہ جب وہ آئے گا تو اس کے دور میں صبح کا مومن شام کو کافر ہوجائے گا.
یعنی دجال مسلمانوں کو
ایسے ایسے سائنسی کرشمے کرکے دکھائے گا کہ انسان کی عقل اسے خدا ماننے پر مجبور
ہوجائے گی.
وہ زمین کو حکم دے گا
سونا نکال، اناج نکال تو زمین باہر نکال دے گی، آسمان کو حکم دے گا بارش برساو تو
ہارپ ٹیکنالوجی سے فورا برسات شروع ہوجائے گی، یہاں تک کہ مردے کو بھی زندہ کرکے
عام انسانوں کو بےوقوف بنائے گا. آجکل سائنس اسی پر "کلوننگ" کے نام سے
تجربے کر رہی ہے جس میں کسی نوجوان کا سر کاٹ کر مرنے والے کسی بوڑھے کے جسم پر فٹ
کرکے اسے دوبارہ زندگی دے جائے. یعنی جب یہ ٹیکبالوجی اپنے عروج پر پہنچ جائے گی
تو دجال منٹوں میں مردے زندہ کردے گا. تو انسان کے پاس اسے خدا ماننے کے سوا کوئی
چارہ نہیں بچے گا.
دجال کے فتنے سے کیسے
محفوظ رہا جائے؟
رسول اللہ (صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :
"جو کوئی ہر جمعے کے دن"سورہ کہف" کی
ابتدائی دس آیات تلاوت کرے گا، وہ دجال کے فتنے سے محفوظ رہے گا".
ایک دوسری حدیث مبارکہ
میں آخری دس آیات کا بھی ذکر ہے. بہتر ہے آپ شروعاتی اور آخری دس دس آیات لازمی
حفظ کرلیں اور روزانہ اپنی نماز میں دہراتے رہیں. ذہ نصیب اگر پوری سوری کہف حفظ
کرلیں تو دنیا و آخرت دونوں جہانوں میں بیڑا پار ہوجائے گا. ان شاءاللہ
کبھی آپ نے سوچا کہ آخر
"سورہ کہف" کی ان ابتدائی دس آیات میں ایسا کیا ہے جو وہ ہمیں صیہونیوں
اور دجال کے فتنے سے مکمل محفوظ بنادیتی ہیں؟
آئیے میں سمجھاتا ہوں
اس کے پیچھے چھپا راز.....
سورہ کہف کی ابتدائی
آیات میں"اصحاب کہف" کا ذکر ہے. اصحاب کہف ایک ایسے وطن میں رہتے تھے
جہاں فتنہ ہی فتنہ تھا، وہ فتنہ اتنا سخت تھا کہ اگر لوگ اس وقت کے نبی حضرت سیدنا
عیسی(علیہ السلام) کا نام بھی لیتے تو بادشاہ انہیں سرعام کوڑے مار مار کے قتل
کروا دیتا تھا. اصحاب کہف اس شہر کے معززین میں سے چند نیک سیرت اللہ کے بندے تھے.
وہ بادشاہ اور اس کے پھیلائے فتنے سے شدید تنگ تھے. وہ فتنہ ایسا تھا کہ اس سے راہ
فرار کرنا تقریبا ناممکن تھا. ان کو اپنا ایمان سلامت رکھنا بہت مشکل لگ رہا تھا.
ٹھیک اسی طرح جس طرح آج کا مسلمان دجال کے فتنے سے راہ فرار کر ہی نہیں سکتا جبکہ
دجال آجائے تو اسے خدا ماننے پر مجبور ہوجائے گا..
اصحاب کہف اس فتنے سے
بچنے کے لیے اللہ(عزوجل) سے دعا مانگتے ہیں. یہ دعا سورہ کہف کی دسویں آیت پر آتی
ہے. بہت چھوٹی اور انتہائی خوبصورت دعا ہے.
پہلے سورہ کہف کی 9 اور
10 آیت سنیے
بسم اللہ الرحمن الرحیم.
اَمْ حَسِبْتَ اَنَّ
اَصْحٰبَ الْكَهْفِ وَ الرَّقِیْمِۙ-كَانُوْا
مِنْ اٰیٰتِنَا عَجَبًا (9) اِذْ اَوَى الْفِتْیَةُ اِلَى الْكَهْفِ فَقَالُوْا رَبَّنَاۤ
اٰتِنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً وَّ هَیِّئْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًا (10)
ترجمہ: کنزالایمان :
کیا تمہیں معلوم ہوا کہ
پہاڑ کی کھوہ اور جنگل کے کنارے والے ہماری ایک عجیب نشانی تھے جب ان جوانوں نے
غار میں پناہ لی پھر بولے "اے ہمارے رب ہمیں اپنے پاس سے رحمت دے اور ہمارے
کام میں ہمارے لیے راہ یابی (راہ پانے) کے سامان کر".
دعا کے الفاظ صرف یہ
ہیں جو آپ لازمی حفظ کرلیں ( رَبَّنَاۤ اٰتِنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً وَّ
هَیِّئْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًا) جس کا آسان ترجمہ ہے کہ ( اے ہمارے رب ہمیں
اپنے پاس سے رحمت دے اور ہمارے کام میں ہمارے لیے آسانی پیدا فرمادے.).
دعا عربی میں کریں مگر
ترجمہ ذہن میں لازمی ہونا چاہیے ورنہ دعا کا اثر مکمل نہیں رہے گا.
اللہ(عزوجل) نے اصحاب
کہف کی یہ دعا قبول فرمائی اور انہیں 3 صدیاں اور 9 سال یعنی ٹوٹل 309 سال تک اس
دنیا کی نظر سے یوں غائب کردیا کہ وہ رہے تو زندہ ہی ایک "وادی رقیم کے
غار" میں لیکن کسی کو ہمت نہیں ہوئی کہ کوئی اس غار میں جھانک کر بھی دیکھ
سکے.
اللہ(عزوجل) نے 309 سال
تک انہیں نیند سلادیا جبکہ ان کی آنکھیں کھلی ہوئی ہوتی تھیں. انہیں نیند سلاکر اس
فتنے سے بچالیا جس سے بچنے کے لیے انہوں نے دعا کی تھی.
اللہ نے 309 سال بعد
انہیں دوبارہ نیند سے اٹھایا تو وہ آپس میں کہنے لگے کہ شاید ہم ایک دن ہی سوئے
تھے یا اس سے بھی تھوڑا کم.
انہیں دوبار اٹھانے کا
واقعہ بھی بہت زبردست ہے. خیر بعد میں اللہ(عزوجل) نے انہیں دوبارہ موت دی اور یہ
معزز ہستیاں آج بھی اسی غار میں موجود ہیں. یہ غار ہی ان کی قبر ہے مگر اللہ نے
قیامت تک اس غار میں گھسنے یا انہیں دیکھنے کو بنی نوح انسان پر حرام کردیا ہے
یعنی انسان سے اس غار کو اوجھل کردیا گیا ہے. اس غار کی حفاظت پر اللہ نے فرشتہ
مقرر کر رکھا ہے جو غار میں جھانکنے والوں کو دہشت زدہ یا پھر ہلاک کردیتا ہے.
قارئین.... !
آپ کو یہ واقعہ بتانے
کا مقصد صرف اتنا ہے کہ آپکو سمجھایا جاسکے کہ اصحاب کہف کی دعا کا دجال اور فتنہ
صیہونیت سے بچانے میں کتنا اہم روحانی کردار ہے. اسی لیے ہمیں رسول اللہ(صلی اللہ
علیہ والہ وسلم) نے دجال کے فتنے سے محفوظ رہنے کے لیے ہر جمعے کو "سورہ
کہف" کی تلاوت کرنے کی لازمی تلقین کی ہے.
میرے اللہ کا کروڑھا
احسان کہ رب کائنات نے ناچیز کو یہ پوری سورہ حفظ کرنے کی توفیق دی. شاید یہی وجہ
ہے کہ ناچیز پر صیہونیوں کے تمام وار کھل کر عیاں ہوجاتے ہیں اور ناچیز انہیں ان
کی زبان میں ہی مؤثر جواب دیکر ان کے خفیہ عزائم بےنقاب کرنے کی کوشش کرتا رہتا
ہے. . یہ سب اللہ کی وہ رحمت ہے جس کو پانے کے لیے اصحاب کہف نے اوپر بیان کی گئی
دعا کی. اگر آپ بھی یہی دعا کریں تو اللہ آپ پر بھی رحمت کا نزول فرمادے گا ویسے
بھی اسکی رحمت تو بہانے لاش کرتی ہے، آپ بہانہ بن کر اللہ سے مانگ لیں.
اگر آپ صیہونیوں کے
فتنہ دجال سے بچنا چاہتے ہیں تو اس دعا کو لازمی یاد کیجیے اور ہر نماز میں دوسری
دعاؤں کے ساتھ ایک یہ دعا مانگنے کو بھی اپنا معمول بنا لیجیے اور ہر جمعہ کو پوری
سورہ کہف لازمی تلاوت کیجیے. ہوسکے تو ایک مرتبہ مکمل سورہ ترجمہ اور تفسیر کے
ساتھ ضرور پڑھیے، یقین کیجیے آپ پر علم کے ایسے دروازے کھلیں گے کہ آپ حیران رہ
جائیں گے. آپ پر صیہونی دجالی فتنہ اور پروپیگنڈہ کا وار بلکل بھی اثر نہیں ہوگا،
اللہ اپنی رحمت سے آپ کو دجال کے فتنے سے ہمیشہ کے لیے محفوظ فرمادے گا. ابتدائی
دس آیات تو بس آج ہی حفظ کرلیجیے کیونکہ ان دس آیات کی وجہ سے ہم دجال کے فتنے سے
ہمیشہ محفوظ ہوجاتے ہیں.
رسول اللہ (صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں یہ بھی تاکید کی ہے کہ جب دجال آئے تو فورا شہروں کو چھوڑ
کر پہاڑوں پر چلے جانا. اسکے قریب بلکل بھی نہ جانا ورنہ اسے خدا ماننے پر مجبور
ہوجاوگے.
نوٹ کریں یہاں اصحاب
کہف کی طرح ہم مسلمانوں کو بھی پہاڑوں کے غاروں میں چھپنے کی تلقین کی جارہی ہے.
شاید اس میں ایک اشارہ
ہے کہ دجال پہاڑوں پر نہیں آئے گا، یا اس کی طاقت پہاڑوں پر نہیں چل سکے گی، یا
پھر وہ پہاڑی علاقوں کو چھوڑ کر صرف شہروں پر حکومت کرے گا. واللہ اعلم ورسولہ عزوجل و صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
تحریر : یاسررسول
No comments:
Post a Comment