ruqyah shariah mp3 download - Roshan Worlds

knowledge islamic quotes articles poims islamic education tips and tricks apps and games for pc android apps latest news for information technology

google Search

Monday, March 21, 2022

ruqyah shariah mp3 download

 

رقیہ شرعیہ

رقیہ شرعیہ کے ضمن میں تلاوت کی جانے والی متعدد  قرآنی آیات اور مستند ادعیہ ماثورہ

مضمون کی فہرست

·        رقیہ شرعیہ مشروع و جائز عمل ہے

·        رقیہ شرعیہ کے ضمن میں پڑھی جانے والی قرآنی آیات

·        رقیہ شرعیہ کے ضمن میں پڑھی جانے والی  ادعیہ ماثورہ

 

to download in mp3 click on Generate link

رقیہ شرعیہ کوڈاون کرنے کے لیے نیچے کلک کریں


Download File

 

رقیہ شرعیہ مشروع و جائز عمل ہے

 

 

"لَا بَأْسَ بِالرُّقَى مَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ شِرْكٌ"

 

 

 

عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ ، قال : كُنَّا نَرْقِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ ، فَقُلْنَا : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، كَيْفَ تَرَى فِي ذَلِكَ ؟ ، فَقَالَ : " اعْرِضُوا عَلَيَّ رُقَاكُمْ لَا بَأْسَ بِالرُّقَى مَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ شِرْكٌ " .

 

 

 

سیدنا عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم جاہلیت کے زمانے میں منتر کیا کرتے تھے۔ ہم نے کہا: یا رسول اللہ! آپ کیا فرماتے ہیں اس میں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنے منتروں کو میرے سامنے پیش کرو کچھ قباحت نہیں منتر میں اگر اس میں شرک کا مضمون نہ ہو۔"()

 

 

 

'Auf b. Malik Ashja'i reported We practised incantation in the pre-Islamic days and we said:

 

 

 

Allah's Messenger. what is your opinion about it? He said: Let me know your incantation and said: There is no harm in the incantation which does not smack of polytheism.

 

 

 

()۔صحیح مسلم / سلامتی اور صحت کا بیان / باب : جس دم کے کلمات میں شرک نہ ہو اس کے ساتھ دم کرنے میں کوئی حرج نہ ہونے کا بیان میں ۔حدیث نمبر: 5732،()۔سنن ابي داود / کتاب: علاج کے احکام و مسائل / باب : جھاڑ پھونک کا بیان ۔حدیث نمبر: 3886

 

 

 

 

 

رقیہ شرعیہ کے ضمن میں پڑھی جانے والی قرآنی آیات

 

 

1۔ سورۃ الفاتحہ :

 

 

 

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ ﴿١﴾ الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٢﴾الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ ﴿٣﴾ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ ﴿٤﴾ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ ﴿٥﴾ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ ﴿٦﴾ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ﴿٧﴾ (سورة الفاتحة )

 

شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے (1) سب تعریف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے (2) بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا (3) بدلے کے دن (یعنی قیامت) کا مالک ہے (4) ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں (5) ہمیں سیدھی (اور سچی) راه دکھا (6) ان لوگوں کی راه جن پر تو نے انعام کیا ان کی نہیں جن پر غضب کیا گیا (یعنی وه لوگ جنہوں نے حق کو پہچانا، مگر اس پر عمل پیرا نہیں ہوئے) اور نہ گمراہوں کی (یعنی وه لوگ جو جہالت کے سبب راه حق سے برگشتہ ہوگئے) (7)۔

 

 In the name of Allah, the Entirely Merciful, the Especially Merciful. (1) [All] praise is [due] to Allah, Lord of the worlds - (2) The Entirely Merciful, the Especially Merciful, (3) Sovereign of the Day of Recompense. (4) It is You we worship and You we ask for help. (5) Guide us to the straight path - (6) The path of those upon whom You have bestowed favor, not of those who have evoked [Your] anger or of those who are astray. (7)

 

2۔ سورۃ البقرۃ کی ابتدائی پانچ آیات:

 

 

 

" الم ﴿١﴾ ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛفِيهِ ۛهُدًى لِّلْمُتَّقِينَ ﴿٢﴾ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ ﴿٣﴾وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ ﴿٤﴾ أُولَـٰئِكَ عَلَىٰ هُدًى مِّن رَّبِّهِمْ ۖوَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ" ﴿٥﴾ (سورۃ البقرۃ)

 

 Alif, Lam, Meem. (1) This is the Book about which there is no doubt, a guidance for those conscious of Allah - (2) Who believe in the unseen, establish prayer, and spend out of what We have provided for them, (3) And who believe in what has been revealed to you, [O Muhammad], and what was revealed before you, and of the Hereafter they are certain [in faith]. (4) Those are upon [right] guidance from their Lord, and it is those who are the successful. (5)

 

"الم (1) اس کتاب (کے اللہ کی کتاب ہونے) میں کوئی شک نہیں پرہیزگاروں کو راه دکھانے والی ہے (2) جو لوگ غیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز کو قائم رکھتے ہیں اور ہمارے دیئے ہوئے (مال) میں سے خرچ کرتے ہیں (3) اور جو لوگ ایمان لاتے ہیں اس پر جو آپ کی طرف اتارا گیا اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا، اور وه آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں (4) یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ فلاح اور نجات پانے والے ہیں  ۔"

 

 

 

3۔ سورۃ البقرۃ آیت 102 بار بار پڑھیں:

 

 

 

"وَاتَّبَعُوا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِينُ عَلَىٰ مُلْكِ سُلَيْمَانَ ۖوَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ وَلَـٰكِنَّ الشَّيَاطِينَ كَفَرُوا يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ وَمَا أُنزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ ۚوَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّىٰ يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ ۖفَيَتَعَلَّمُونَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَزَوْجِهِ ۚوَمَا هُم بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّـهِ ۚوَيَتَعَلَّمُونَ مَا يَضُرُّهُمْ وَلَا يَنفَعُهُمْ ۚوَلَقَدْ عَلِمُوا لَمَنِ اشْتَرَاهُ مَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ ۚوَلَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهِ أَنفُسَهُمْ ۚلَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ" ﴿١٠٢﴾ (سورۃ البقرۃ)

 

 

"اور اس چیز کے پیچھے لگ گئے جسے شیاطین (حضرت) سلیمان کی حکومت میں پڑھتے تھے۔ سلیمان نے تو کفر نہ کیا تھا، بلکہ یہ کفر شیطانوں کا تھا، وه لوگوں کو جادو سکھایا کرتے تھے، اور بابل میں ہاروت ماروت دو فرشتوں پرجو اتارا گیا تھا، وه دونوں بھی کسی شخص کو اس وقت تک نہیں سکھاتے تھے جب تک یہ نہ کہہ دیں کہ ہم تو ایک آزمائش ہیں تو کفر نہ کر، پھر لوگ ان سے وه سیکھتے جس سے خاوند وبیوی میں جدائی ڈال دیں اور دراصل وه بغیر اللہ تعالیٰ کی مرضی کے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، یہ لوگ وه سیکھتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچائے اور نفع نہ پہنچا سکے، اور وه بالیقین جانتے ہیں کہ اس کے لینے والے کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔ اور وه بدترین چیز ہے جس کے بدلے وه اپنے آپ کو فروخت کر رہے ہیں، کاش کہ یہ جانتے ہوتے۔"

 

And they followed [instead] what the devils had recited during the reign of Solomon. It was not Solomon who disbelieved, but the devils disbelieved, teaching people magic and that which was revealed to the two angels at Babylon, Harut and Marut. But the two angels do not teach anyone unless they say, "We are a trial, so do not disbelieve [by practicing magic]." And [yet] they learn from them that by which they cause separation between a man and his wife. But they do not harm anyone through it except by permission of Allah. And the people learn what harms them and does not benefit them. But the Children of Israel certainly knew that whoever purchased the magic would not have in the Hereafter any share. And wretched is that for which they sold themselves, if they only knew. (102)

 

 

 

 

 

 

4۔ سورۃ البقرۃ کی آیات 163 تا 164

 

 

 

"وَإِلَـٰهُكُمْ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۖلَّا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ ﴿١٦٣﴾ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَالْفُلْكِ الَّتِي تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِمَا يَنفَعُ النَّاسَ وَمَا أَنزَلَ اللَّـهُ مِنَ السَّمَاءِ مِن مَّاءٍ فَأَحْيَا بِهِ الْأَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَبَثَّ فِيهَا مِن كُلِّ دَابَّةٍ وَتَصْرِيفِ الرِّيَاحِ وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ" ﴿١٦٤﴾ (سورۃ البقرۃ)

 

 

"تم سب کا معبود ایک ہی معبود ہے، اس کے سوا کوئی معبود برحق نہیں وه بہت رحم کرنے والا اور بڑا مہربان ہے (163)آسمانوں اور زمین کی پیدائش، رات دن کا ہیر پھیر، کشتیوں کا لوگوں کو نفع دینے والی چیزوں کو لئے ہوئے سمندروں میں چلنا، آسمان سے پانی اتار کر، مرده زمین کو زنده کردینا، اس میں ہر قسم کے جانوروں کو پھیلا دینا، ہواؤں کے رخ بدلنا، اور بادل، جو آسمان اور زمین کے درمیان مسخر ہیں، ان میں عقلمندوں کے لئے قدرت الٰہی کی نشانیاں ہیں۔"

 

Indeed, in the creation of the heavens and earth, and the alternation of the night and the day, and the [great] ships which sail through the sea with that which benefits people, and what Allah has sent down from the heavens of rain, giving life thereby to the earth after its lifelessness and dispersing therein every [kind of] moving creature, and [His] directing of the winds and the clouds controlled between the heaven and the earth are signs for a people who use reason. (164)

 

 

5۔ آیت الکرسی

 

"اللَّـهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚلَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ۚلَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗمَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚيَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۖوَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ ۚوَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖوَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا ۚوَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ" ﴿٢٥٥﴾(سورۃ البقرۃ)

 

 

"اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں جو زنده اور سب کا تھامنے والا ہے، جسے نہ اونگھ آئے نہ نیند، اس کی ملکیت میں زمین اور آسمانوں کی تمام چیزیں ہیں۔ کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس کے سامنے شفاعت کرسکے، وه جانتا ہے جو ان کے سامنے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے اور وه اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کرسکتے مگر جتنا وه چاہے، اس کی کرسی کی وسعت نے زمین و آسمان کو گھیر رکھا ہے اور اللہ تعالیٰ ان کی حفاظت سے نہ تھکتا اور نہ اکتاتا ہے، وه تو بہت بلند اور بہت بڑا ہے ایمان لانے والوں کا کارساز اللہ تعالیٰ خود ہے۔"

 

 Allah - there is no deity except Him, the Ever-Living, the Sustainer of [all] existence. Neither drowsiness overtakes Him nor sleep. To Him belongs whatever is in the heavens and whatever is on the earth. Who is it that can intercede with Him except by His permission? He knows what is [presently] before them and what will be after them, and they encompass not a thing of His knowledge except for what He wills. His Kursi extends over the heavens and the earth, and their preservation tires Him not. And He is the Most High, the Most Great.

 

 

6۔ سورۃ البقرۃ کی آخری دو آیات

 

آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚكُلٌّ آمَنَ بِاللَّـهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهِ ۚوَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا ۖغُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ ﴿٢٨٥﴾ لَا يُكَلِّفُ اللَّـهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۚلَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَتْ ۗرَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا ۚرَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَيْنَا إِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِنَا ۚرَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهِ ۖوَاعْفُ عَنَّا وَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا ۚأَنتَ مَوْلَانَا فَانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ" ﴿٢٨٦﴾ (سورۃ البقرۃ)

 

 

 

"رسول ایمان لایا اس چیز پر جو اس کی طرف اللہ تعالیٰ کی جانب سے اتری اور مومن بھی ایمان لائے، یہ سب اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ، اس کے رسولوں میں سے کسی میں ہم تفریق نہیں کرتے، انہوں نے کہہ دیا کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی، ہم تیری بخشش طلب کرتے ہیں اے ہمارے رب! اور ہمیں تیری ہی طرف لوٹنا ہے، (285) اللہ تعالیٰ کسی جان کو اس کی طاقت سے زیاده تکلیف نہیں دیتا، جو نیکی وه کرے وه اس کے لئے اور جو برائی وه کرے وه اس پر ہے، اے ہمارے رب! اگر ہم بھول گئے ہوں یا خطا کی ہو تو ہمیں نہ پکڑنا، اے ہمارے رب! ہم پر وه بوجھ نہ ڈال جو ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا  تھا، اے ہمارے رب! ہم پر وه بوجھ نہ ڈال جس کی ہمیں طاقت نہ ہو اور ہم سے درگزر فرما! اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم کر! تو ہی ہمارا مالک ہے، ہمیں کافروں کی قوم پر غلبہ عطا فرما۔"

 

The Messenger has believed in what was revealed to him from his Lord, and [so have] the believers. All of them have believed in Allah and His angels and His books and His messengers, [saying], "We make no distinction between any of His messengers." And they say, "We hear and we obey. [We seek] Your forgiveness, our Lord, and to You is the [final] destination." (285) Allah does not charge a soul except [with that within] its capacity. It will have [the consequence of] what [good] it has gained, and it will bear [the consequence of] what [evil] it has earned. "Our Lord, do not impose blame upon us if we have forgotten or erred. Our Lord, and lay not upon us a burden like that which You laid upon those before us. Our Lord, and burden us not with that which we have no ability to bear. And pardon us; and forgive us; and have mercy upon us. You are our protector, so give us victory over the disbelieving people." (286)

 

 

7۔ سورۃ آلِ عمران کی آیات 18 تا 19:

 

 

 

"شَهِدَ اللَّـهُ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ وَالْمَلَائِكَةُ وَأُولُو الْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ ۚلَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١٨﴾ إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّـهِ الْإِسْلَامُ ۗوَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ إِلَّا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۗوَمَن يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللَّـهِ فَإِنَّ اللَّـهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ "﴿١٩﴾ (سورۃ آل عمران)

 

 

 

"اللہ تعالیٰ، فرشتے اور اہل علم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور وه عدل کو قائم رکھنے والا ہے، اس غالب اور حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں (18) بے شک اللہ تعالیٰ کے نزدیک دین اسلام ہی ہے، اور اہل کتاب نے اپنے پاس علم آجانے کے بعد آپس کی سرکشی اور حسد کی بنا پر ہی اختلاف کیا ہے اور اللہ تعالیٰ کی آیتوں کے ساتھ جو بھی کفر کرے اللہ تعالیٰ اس کا جلد حساب لینے والا ہے۔"

 

Indeed, the religion in the sight of Allah is Islam. And those who were given the Scripture did not differ except after knowledge had come to them - out of jealous animosity between themselves. And whoever disbelieves in the verses of Allah, then indeed, Allah is swift in [taking] account. (19) So if they argue with you, say, "I have submitted myself to Allah [in Islam], and [so have] those who follow me." And say to those who were given the Scripture and [to] the unlearned, "Have you submitted yourselves?" And if they submit [in Islam], they are rightly guided; but if they turn away - then upon you is only the [duty of] notification. And Allah is Seeing of [His] servants. (20)

 

 

8۔قُلِ اللَّـهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ مَن تَشَاءُ وَتَنزِعُ الْمُلْكَ مِمَّن تَشَاءُ وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ ۖبِيَدِكَ الْخَيْرُ ۖإِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿٢٦﴾ تُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَتُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ ۖوَتُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَتُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ ۖوَتَرْزُقُ مَن تَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ ﴿٢٧﴾ (سورۃ آل عمران)

 

 

 

"آپ کہہ دیجئے اے اللہ! اے تمام جہان کے مالک! تو جسے چاہے بادشاہی دے اور جس سے چاہے سلطنت چھین لے اور تو جسے چاہے عزت دے اورجسے چاہے ذلت دے، تیرے ہی ہاتھ میں سب بھلائیاں ہیں، بے شک تو ہر چیز پر قادر ہے (26) تو ہی رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں لے جاتا ہے، تو ہی بے جان سے جاندار پیدا کرتا ہے اور تو ہی جاندار سے بے جان پیدا کرتا ہے، تو ہی ہے کہ جسے چاہتا ہے بے شمار روزی دیتا ہے۔"

 

 

Say, "O Allah, Owner of Sovereignty, You give sovereignty to whom You will and You take sovereignty away from whom You will. You honor whom You will and You humble whom You will. In Your hand is [all] good. Indeed, You are over all things competent. (26) You cause the night to enter the day, and You cause the day to enter the night; and You bring the living out of the dead, and You bring the dead out of the living. And You give provision to whom You will without account." (27)

 

 

9۔"إِن يَنصُرْكُمُ اللَّـهُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ ۖوَإِن يَخْذُلْكُمْ فَمَن ذَا الَّذِي يَنصُرُكُم مِّن بَعْدِهِ ۗوَعَلَى اللَّـهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ"﴿١٦٠﴾ (سورۃ آل عمران  )

 

 

 

"اگر اللہ تعالیٰ تمہاری مدد کرے تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرے؟ ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہئے۔"

 

 If Allah should aid you, no one can overcome you; but if He should forsake you, who is there that can aid you after Him? And upon Allah let the believers rely. (160)

 

 

10۔"إِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيفًا" ﴿٧٦﴾ (سورۃ النساء)

 

 

"یقین مانو کہ شیطانی حیلہ (بالکل بودا اور) سخت کمزور ہے۔"

 

 Indeed, the plot of Satan has ever been weak.

 

 

11۔"إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖوَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ "﴿١١٨﴾ (سورۃ المائدۃ)

 

 

 

"اگر تو ان کو سزا دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو ان کو معاف فرما دے تو، تو زبردست ہے حکمت والا ہے۔"

 

 

If You should punish them - indeed they are Your servants; but if You forgive them - indeed it is You who is the Exalted in Might, the Wise. (118)

 

 

12۔"وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّـهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ ۖوَإِن يَمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿١٧﴾ وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ ۚوَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ "﴿١٨﴾ (سورۃ الانعام)

 

 

 

اور اگر تجھ کو اللہ تعالیٰ کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کا دور کرنے واﻻسوائے اللہ تعالیٰ کے اور کوئی نہیں۔ اور اگر تجھ کو اللہ تعالیٰ کوئی نفع پہنچائے تو وه ہر چیز پر پوری قدرت رکھنے والا ہے (17) اور وہی اللہ اپنے بندوں کے اوپر غالب ہے برتر ہے اور وہی بڑی حکمت والا اور پوری خبر رکھنے والا ہے۔"

 

And if Allah should touch you with adversity, there is no remover of it except Him. And if He touches you with good - then He is over all things competent. (17) And He is the subjugator over His servants. And He is the Wise, the Acquainted [with all]. (18)

 

 

 

 

 

13۔"قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ "﴿٢٣﴾ (سورۃ الاعراف)

 

 

 

"دونوں نے کہا اے ہمارے رب! ہم نے اپنا بڑا نقصان کیا اور اگر تو ہماری مغفرت نہ کرے گا اور ہم پر رحم نہ کرے گا تو واقعی ہم نقصان پانے والوں میں سے ہوجائیں گے۔"

 

They said, "Our Lord, we have wronged ourselves, and if You do not forgive us and have mercy upon us, we will surely be among the losers." (23)

 

 

 

 

14۔ قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِمَّا أَن تُلْقِيَ وَإِمَّا أَن نَّكُونَ نَحْنُ الْمُلْقِينَ ﴿١١٥﴾ قَالَ أَلْقُوا ۖفَلَمَّا أَلْقَوْا سَحَرُوا أَعْيُنَ النَّاسِ وَاسْتَرْهَبُوهُمْ وَجَاءُوا بِسِحْرٍ عَظِيمٍ ﴿١١٦﴾  وَأَوْحَيْنَا إِلَىٰ مُوسَىٰ أَنْ أَلْقِ عَصَاكَ ۖفَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ ﴿١١٧﴾ فَوَقَعَ الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿١١٨﴾ فَغُلِبُوا هُنَالِكَ وَانقَلَبُوا صَاغِرِينَ ﴿١١٩﴾ وَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سَاجِدِينَ ﴿١٢٠﴾قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٢١﴾ رَبِّ مُوسَىٰ وَهَارُونَ ﴿١٢٢﴾ (سورۃ الاعراف)

 

 

 

"ان ساحروں نے عرض کیا کہ اے موسیٰ! خواه آپ ڈالئے اور یا ہم ہی ڈالیں؟ (115) (موسیٰ علیہ السلام) نے فرمایا کہ تم ہی ڈالو، پس جب انہوں نے ڈالا تو لوگوں کی نظر بندی کر دی اور ان پر ہیبت غالب کر دی اور ایک طرح کا بڑا جادو دکھلایا (116) اور ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو حکم دیا کہ اپنا عصا ڈال دیجئے! سو عصا کا ڈالنا تھا کہ اس نے ان کے سارے بنے بنائے کھیل کو نگلنا شروع کیا (117) پس حق ظاہر ہوگیا اور انہوں نے جو کچھ بنایا تھا سب جاتا رہا (118) پس وه لوگ اس موقع پر ہار گئے اور خوب ذلیل ہوکر پھرے (119) اور وه جو ساحر تھے سجده میں گر گئے (120) کہنے لگے کہ ہم ایمان لائے رب العالمین پر (121) جو موسیٰ اور ہارون کا بھی رب ہے (122)"

 

They said, "O Moses, either you throw [your staff], or we will be the ones to throw [first]." (115) He said, "Throw," and when they threw, they bewitched the eyes of the people and struck terror into them, and they presented a great [feat of] magic. (116) And We inspired to Moses, "Throw your staff," and at once it devoured what they were falsifying. (117) So the truth was established, and abolished was what they were doing. (118) And Pharaoh and his people were overcome right there and became debased. (119) And the magicians fell down in prostration [to Allah]. (120)They said, "We have believed in the Lord of the worlds, (121) The Lord of Moses and Aaron." (122)

 

 

15۔"وَلَقَدْ ذَرَأْنَا لِجَهَنَّمَ كَثِيرًا مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ ۖلَهُمْ قُلُوبٌ لَّا يَفْقَهُونَ بِهَا وَلَهُمْ أَعْيُنٌ لَّا يُبْصِرُونَ بِهَا وَلَهُمْ آذَانٌ لَّا يَسْمَعُونَ بِهَا ۚأُولَـٰئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ ۚأُولَـٰئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ" ﴿١٧٩﴾ (سورۃ الاعراف)

 

 

 

"اور ہم نے ایسے بہت سے جن اور انسان دوزخ کے لیے پیدا کئے ہیں، جن کے دل ایسے ہیں جن سے نہیں سمجھتے اور جن کی آنکھیں ایسی ہیں جن سے نہیں دیکھتے اور جن کے کان ایسے ہیں جن سے نہیں سنتے۔ یہ لوگ چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ یہ ان سے بھی زیاده گمراه ہیں۔ یہی لوگ غافل ہیں۔"

 

 And We have certainly created for Hell many of the jinn and mankind. They have hearts with which they do not understand, they have eyes with which they do not see, and they have ears with which they do not hear. Those are like livestock; rather, they are more astray. It is they who are the heedless. (179)

 

 

 

16۔"وَلَوْ أَنَّهُمْ رَضُوا مَا آتَاهُمُ اللَّـهُ وَرَسُولُهُ وَقَالُوا حَسْبُنَا اللَّـهُ سَيُؤْتِينَا اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ وَرَسُولُهُ إِنَّا إِلَى اللَّـهِ رَاغِبُونَ" ﴿٥٩﴾ (سورۃ التوبۃ)

 

 

 

"اگر یہ لوگ اللہ اور رسول کے دیئے ہوئے پر خوش رہتے اور کہہ دیتے کہ اللہ ہمیں کافی ہے اللہ ہمیں اپنے فضل سے دے گا اور اس کا رسول بھی، ہم تو اللہ کی ذات سے ہی توقع رکھنے والے ہیں۔"

 

If only they had been satisfied with what Allah and His Messenger gave them and said, "Sufficient for us is Allah; Allah will give us of His bounty, and [so will] His Messenger; indeed, we are desirous toward Allah," [it would have been better for them]. (59)

 

 

 

17۔فَلَمَّا جَاءَهُمُ الْحَقُّ مِنْ عِندِنَا قَالُوا إِنَّ هَـٰذَا لَسِحْرٌ مُّبِينٌ ﴿٧٦﴾ قَالَ مُوسَىٰ أَتَقُولُونَ لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءَكُمْ ۖأَسِحْرٌ هَـٰذَا وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُونَ ﴿٧٧﴾ قَالُوا أَجِئْتَنَا لِتَلْفِتَنَا عَمَّا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا وَتَكُونَ لَكُمَا الْكِبْرِيَاءُ فِي الْأَرْضِ وَمَا نَحْنُ لَكُمَا بِمُؤْمِنِينَ ﴿٧٨﴾وَقَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُونِي بِكُلِّ سَاحِرٍ عَلِيمٍ ﴿٧٩﴾ فَلَمَّا جَاءَ السَّحَرَةُ قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ أَلْقُوا مَا أَنتُم مُّلْقُونَ ﴿٨٠﴾ فَلَمَّا أَلْقَوْا قَالَ مُوسَىٰ مَا جِئْتُم بِهِ السِّحْرُ ۖإِنَّ اللَّـهَ سَيُبْطِلُهُ ۖإِنَّ اللَّـهَ لَا يُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِينَ ﴿٨١﴾ وَيُحِقُّ اللَّـهُ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ ﴿٨٢﴾ (سورۃ یونس)

 

 

 

"پھر جب ان کو ہمارے پاس سے صحیح دلیل پہنچی تو وه لوگ کہنے لگے کہ یقیناً یہ صریح جادو ہے (76) موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ کیا تم اس صحیح دلیل کی نسبت جب کہ وه تمہارے پاس پہنچی ایسی بات کہتے ہو کیا یہ جادو ہے، حاﻻنکہ جادوگر کامیاب نہیں ہوا کرتے (77) وه لوگ کہنے لگے کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہم کو اس طریقہ سے ہٹادو جس پر ہم نے اپنے باپ دادوں کو پایا ہے اور تم دونوں کو دنیا میں بڑائی مل جائے اور ہم تم دونوں کو کبھی نہ مانیں گے (78)اور فرعون نے کہا کہ میرے پاس تمام ماہر جادوگروں کو حاضر کرو (79) پھر جب جادوگر آئے تو موسیٰ (علیہ السلام) نے ان سے فرمایا کہ ڈالو جو کچھ تم ڈالنے والے ہو (80) سو جب انہوں نے ڈاﻻتو موسی﴿علیہ السلام﴾ نے فرمایا کہ یہ جو کچھ تم ﻻئے ہو جادو ہے۔ یقینی بات ہے کہ اللہ اس کو ابھی درہم برہم کیے دیتا ہے، اللہ ایسے فسادیوں کا کام بننے نہیں دیتا (81) اور اللہ تعالیٰ حق کو اپنے فرمان سے ﺛابت کردیتا ہے گو مجرم کیسا ہی ناگوار سمجھیں۔"

 

 So when there came to them the truth from Us, they said, "Indeed, this is obvious magic." (76) Moses said, "Do you say [thus] about the truth when it has come to you? Is this magic? But magicians will not succeed." (77) They said, "Have you come to us to turn us away from that upon which we found our fathers and so that you two may have grandeur in the land? And we are not believers in you." (78)And Pharaoh said, "Bring to me every learned magician." (79) So when the magicians came, Moses said to them, "Throw down whatever you will throw." (80) And when they had thrown, Moses said, "What you have brought is [only] magic. Indeed, Allah will expose its worthlessness. Indeed, Allah does not amend the work of corrupters. (81) And Allah will establish the truth by His words, even if the criminals dislike it." (82)

 

 

 

18۔"وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّـهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ ۖوَإِن يُرِدْكَ بِخَيْرٍ فَلَا رَادَّ لِفَضْلِهِ ۚيُصِيبُ بِهِ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ ۚوَهُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ "﴿١٠٧﴾ (سورۃ یونس)

 

 

 

"اور اگر تم کو اللہ کوئی تکلیف پہنچائے تو بجز اس کے اور کوئی اس کو دور کرنے والا نہیں ہے اور اگر وه تم کو کوئی خیر پہنچانا چاہے تو اس کے فضل کا کوئی ہٹانے والا نہیں، وه اپنا فضل اپنے بندوں میں سے جس پر چاہے نچھاور کردے اور وه بڑی مغفرت بڑی رحمت والا ہے۔"

 

 And if Allah should touch you with adversity, there is no remover of it except Him; and if He intends for you good, then there is no repeller of His bounty. He causes it to reach whom He wills of His servants. And He is the Forgiving, the Merciful(107)

 

 

19۔"الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُم بِذِكْرِ اللَّـهِ ۗأَلَا بِذِكْرِ اللَّـهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ ﴿٢٨﴾الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ طُوبَىٰ لَهُمْ وَحُسْنُ مَآبٍ "﴿٢٩﴾ (سورۃ الرعد)

 

 

 

"جو لوگ ایمان لائے ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔ یاد رکھو اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو تسلی حاصل ہوتی ہے (28)جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے نیک کام بھی کئے ان کے لئے خوشحالی ہے اور بہترین ٹھکانا۔"

 

Those who have believed and whose hearts are assured by the remembrance of Allah. Unquestionably, by the remembrance of Allah hearts are assured." (28)

Those who have believed and done righteous deeds - a good state is theirs and a good return. (29)

 

 

20۔"وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَىٰ ۖإِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا" ﴿٣٢﴾ (سورۃ الاسراء)

 

 

 

"خبردار زنا کے قریب بھی نہ پھٹکنا کیوں کہ وه بڑی بےحیائی ہے اور بہت ہی بری راه ہے۔"

 

 And do not approach unlawful sexual intercourse. Indeed, it is ever an immorality and is evil as a way. (32)

 

 

21۔"وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۚإِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا ﴿٨١﴾ وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ ۙوَلَا يَزِيدُ الظَّالِمِينَ إِلَّا خَسَارًا "﴿٨٢﴾ (سورۃ الاسراء)

 

 

 

"اور اعلان کردے کہ حق آچکا اور ناحق نابود ہوگیا۔ یقیناً باطل تھا بھی نابود ہونے واﻻ(81) یہ قرآن جو ہم نازل کر رہے ہیں مومنوں کے لئے تو سراسر شفا اور رحمت ہے۔ ہاں ظالموں کو بجز نقصان کے اور کوئی زیادتی نہیں ہوتی۔"

 

 And say, "Truth has come, and falsehood has departed. Indeed is falsehood, [by nature], ever bound to depart." (81) And We send down of the Qur'an that which is healing and mercy for the believers, but it does not increase the wrongdoers except in loss. (82)

 

 

22۔"وَمَن يَهْدِ اللَّـهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ ۖوَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُمْ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِهِ ۖوَنَحْشُرُهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَىٰ وُجُوهِهِمْ عُمْيًا وَبُكْمًا وَصُمًّا ۖمَّأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۖكُلَّمَا خَبَتْ زِدْنَاهُمْ سَعِيرًا "﴿٩٧﴾ (سورۃ الاسراء)

 

 

 

"اللہ جس کی رہنمائی کرے تو وه ہدایت یافتہ ہے اور جسے وه راه سے بھٹکا دے ناممکن ہے کہ تو اس کا مددگار اس کے سوا کسی اور کو پائے، ایسے لوگوں کا ہم بروز قیامت اوندھے منھ حشر کریں گے، دراں حالیکہ وه اندھے، گونگے اور بہرے ہوں گے، ان کا ٹھکانہ جہنم ہوگا۔ جب کبھی وه بجھنے لگے گی ہم ان پر اسے اور بھڑکا دیں گے۔"

 

 And whoever Allah guides - he is the [rightly] guided; and whoever He sends astray - you will never find for them protectors besides Him, and We will gather them on the Day of Resurrection [fallen] on their faces - blind, dumb and deaf. Their refuge is Hell; every time it subsides We increase them in blazing fire. (97)

 

 

23۔"قَالَ رَبِّ اشْرَحْ لِي صَدْرِي ﴿٢٥﴾ وَيَسِّرْ لِي أَمْرِي ﴿٢٦﴾ وَاحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِي ﴿٢٧﴾ يَفْقَهُوا قَوْلِي "﴿٢٨﴾ (سورۃ طۃ )

 

 

 

"موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا اے میرے پروردگار! میرا سینہ میرے لئے کھول دے (25) اور میرے کام کو مجھ پر آسان کر دے (26) اور میری زبان کی گره بھی کھول دے (27) تاکہ لوگ میری بات اچھی طرح سمجھ سکیں۔"

 

 Moses] said, "My Lord, expand for me my breast [with assurance] (25) And ease for me my task (26) And untie the knot from my tongue (27) That they may understand my speech. (28)

 

 

 

24۔"قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِمَّا أَن تُلْقِيَ وَإِمَّا أَن نَّكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَلْقَىٰ ﴿٦٥﴾ قَالَ بَلْ أَلْقُوا ۖفَإِذَا حِبَالُهُمْ وَعِصِيُّهُمْ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ مِن سِحْرِهِمْ أَنَّهَا تَسْعَىٰ ﴿٦٦﴾ فَأَوْجَسَ فِي نَفْسِهِ خِيفَةً مُّوسَىٰ ﴿٦٧﴾ قُلْنَا لَا تَخَفْ إِنَّكَ أَنتَ الْأَعْلَىٰ ﴿٦٨﴾ وَأَلْقِ مَا فِي يَمِينِكَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوا ۖإِنَّمَا صَنَعُوا كَيْدُ سَاحِرٍ ۖوَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ أَتَىٰ ﴿٦٩﴾ فَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سُجَّدًا قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ هَارُونَ وَمُوسَىٰ ﴿٧٠﴾ قَالَ آمَنتُمْ لَهُ قَبْلَ أَنْ آذَنَ لَكُمْ ۖإِنَّهُ لَكَبِيرُكُمُ الَّذِي عَلَّمَكُمُ السِّحْرَ ۖفَلَأُقَطِّعَنَّ أَيْدِيَكُمْ وَأَرْجُلَكُم مِّنْ خِلَافٍ وَلَأُصَلِّبَنَّكُمْ فِي جُذُوعِ النَّخْلِ وَلَتَعْلَمُنَّ أَيُّنَا أَشَدُّ عَذَابًا وَأَبْقَىٰ ﴿٧١﴾ قَالُوا لَن نُّؤْثِرَكَ عَلَىٰ مَا جَاءَنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالَّذِي فَطَرَنَا ۖفَاقْضِ مَا أَنتَ قَاضٍ ۖإِنَّمَا تَقْضِي هَـٰذِهِ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا ﴿٧٢﴾ إِنَّا آمَنَّا بِرَبِّنَا لِيَغْفِرَ لَنَا خَطَايَانَا وَمَا أَكْرَهْتَنَا عَلَيْهِ مِنَ السِّحْرِ ۗوَاللَّـهُ خَيْرٌ وَأَبْقَىٰ ﴿٧٣﴾ إِنَّهُ مَن يَأْتِ رَبَّهُ مُجْرِمًا فَإِنَّ لَهُ جَهَنَّمَ لَا يَمُوتُ فِيهَا وَلَا يَحْيَىٰ ﴿٧٤﴾ وَمَن يَأْتِهِ مُؤْمِنًا قَدْ عَمِلَ الصَّالِحَاتِ فَأُولَـٰئِكَ لَهُمُ الدَّرَجَاتُ الْعُلَىٰ ﴿٧٥﴾ جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا ۚوَذَٰلِكَ جَزَاءُ مَن تَزَكَّىٰ "﴿٧٦﴾ (سورۃ طہ)

 

 

 

"کہنے لگے کہ اے موسیٰ! یا تو تو پہلے ڈال یا ہم پہلے ڈالنے والے بن جائیں (65) جواب دیا کہ نہیں تم ہی پہلے ڈالو۔ اب تو موسیٰ (علیہ السلام) کو یہ خیال گزرنے لگا کہ ان کی رسیاں اور لکڑیاں ان کے جادو کے زور سے دوڑ بھاگ رہی ہیں (66) پس موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے دل ہی دل میں ڈر محسوس کیا (67) ہم نے فرمایا کچھ خوف نہ کر یقیناً تو ہی غالب اور برتر رہے گا (68) اور تیرے دائیں ہاتھ میں جو ہے اسے ڈالدے کہ ان کی تمام کاریگری کووه نگل جائے، انہوں نے جو کچھ بنایا ہے یہ صرف جادوگروں کے کرتب ہیں اور جادوگر کہیں سے بھی آئے کامیاب نہیں ہوتا (69) اب تو تمام جادوگر سجدے میں گر پڑے اور پکار اٹھے کہ ہم تو ہارون اور موسیٰ (علیہما السلام) کے رب پر ایمان ﻻئے (70) فرعون کہنے لگا کہ کیا میری اجازت سے پہلے ہی تم اس پرایمان لے آئے؟ یقیناً یہی تمہارا وه بڑا بزرگ ہے جس نے تم سب کو جادو سکھایا ہے، (سن لو) میں تمہارے پاؤں الٹے سیدھے کٹوا کر تم سب کو کھجور کے تنوں میں سولی پر لٹکوا دوں گا، اور تمہیں پوری طرح معلوم ہوجائے گا کہ ہم میں سے کس کی مار زیاده سخت اور دیرپا ہے (71) انہوں نے جواب دیا کہ ناممکن ہے کہ ہم تجھے ترجیح دیں ان دلیلوں پر جو ہمارے سامنے آچکیں اور اس اللہ پر جس نے ہمیں پیدا کیا ہے اب تو تو جو کچھ کرنے وﻻہے کر گزر، تو جو کچھ بھی حکم چلا سکتا ہے وه اسی دنیوی زندگی میں ہی ہے (72) ہم (اس امید سے) اپنے پروردگار پرایمان ﻻئے کہ وه ہماری خطائیں معاف فرما دے اور (خاص کر) جادوگری (کا گناه،) جس پر تم نے ہمیں مجبور کیا ہے، اللہ ہی بہتر اور ہمیشہ باقی رہنے واﻻہے (73) بات یہی ہے کہ جو بھی گنہگار بن کر اللہ تعالیٰ کے ہاں حاضر ہوگا اس کے لئے دوزخ ہے، جہاں نہ موت ہوگی اور نہ زندگی (74) اور جو بھی اس کے پاس ایمان کی حالت میں حاضر ہوگا اور اس نے اعمال بھی نیک کیے ہوں گے اس کے لئے بلند وباﻻدرجے ہیں (75) ہمیشگی والی جنتیں جن کے نیچے نہریں لہریں لے رہی ہیں جہاں وه ہمیشہ (ہمیشہ) رہیں گے۔ یہی انعام ہے ہر اس شخص کا جو پاک ہوا (76)"۔

 

They said, "O Moses, either you throw or we will be the first to throw." (65) He said, "Rather, you throw." And suddenly their ropes and staffs seemed to him from their magic that they were moving [like snakes]. (66) And he sensed within himself apprehension, did Moses. (67) Allah said, "Fear not. Indeed, it is you who are superior. (68) And throw what is in your right hand; it will swallow up what they have crafted. What they have crafted is but the trick of a magician, and the magician will not succeed wherever he is." (69) So the magicians fell down in prostration. They said, "We have believed in the Lord of Aaron and Moses." (70) [Pharaoh] said, "You believed him before I gave you permission. Indeed, he is your leader who has taught you magic. So I will surely cut off your hands and your feet on opposite sides, and I will crucify you on the trunks of palm trees, and you will surely know which of us is more severe in [giving] punishment and more enduring." (71) They said, "Never will we prefer you over what has come to us of clear proofs and [over] He who created us. So decree whatever you are to decree. You can only decree for this worldly life. (72) Indeed, we have believed in our Lord that He may forgive us our sins and what you compelled us [to do] of magic. And Allah is better and more enduring." (73) Indeed, whoever comes to his Lord as a criminal - indeed, for him is Hell; he will neither die therein nor live. (74) But whoever comes to Him as a believer having done righteous deeds - for those will be the highest degrees [in position]: (75) Gardens of perpetual residence beneath which rivers flow, wherein they abide eternally. And that is the reward of one who purifies himself. (76)

 

 

 

25۔"لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنتُ مِنَ الظَّالِمِينَ "﴿٨٧﴾ (سورۃ الانبیاء)

 

 

 

"الٰہی! تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے، بیشک میں ظالموں میں ہو گیا۔"

 

 There is no deity except You; exalted are You. Indeed, I have been of the wrongdoers." (87)

 

 

26۔"أَفَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَاكُمْ عَبَثًا وَأَنَّكُمْ إِلَيْنَا لَا تُرْجَعُونَ ﴿١١٥﴾ فَتَعَالَى اللَّـهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ ۖلَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ ﴿١١٦﴾ وَمَن يَدْعُ مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ لَا بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَبِّهِ ۚإِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْكَافِرُونَ ﴿١١٧﴾ وَقُل رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَأَنتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ "﴿١١٨﴾ (سورۃ المؤمنون)

 

 

 

"کیا تم یہ گمان کئے ہوئے ہو کہ ہم نے تمہیں یوں ہی بیکار پیدا کیا ہے اور یہ کہ تم ہماری طرف لوٹائے ہی نہ جاؤ گے (115) اللہ تعالیٰ سچا بادشاه ہے وه بڑی بلندی والا ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہی بزرگ عرش کا مالک ہے (116) جو شخص اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو پکارے جس کی کوئی دلیل اس کے پاس نہیں، پس اس کا حساب تو اس کے رب کے اوپر ہی ہے۔ بےشک کافر لوگ نجات سے محروم ہیں (117) اور کہو کہ اے میرے رب! تو بخش اور رحم کر اور تو سب مہربانوں سے بہتر مہربانی کرنے والا ہے (118)۔"

 

 Then did you think that We created you uselessly and that to Us you would not be returned?" (115) So exalted is Allah, the Sovereign, the Truth; there is no deity except Him, Lord of the Noble Throne. (116) And whoever invokes besides Allah another deity for which he has no proof - then his account is only with his Lord. Indeed, the disbelievers will not succeed. (117) And, [O Muhammad], say, "My Lord, forgive and have mercy, and You are the best of the merciful." (118)

 

 

27۔"رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ "﴿٢٤﴾ (سورۃ القصص)

 

 

 

"اے پروردگار! تو جو کچھ بھلائی میری طرف اتارے میں اس کا محتاج ہوں۔"

 

 So he watered [their flocks] for them; then he went back to the shade and said, "My Lord, indeed I am, for whatever good You would send down to me, in need." (24)

 

 

28۔"وَلَوْ أَنَّمَا فِي الْأَرْضِ مِن شَجَرَةٍ أَقْلَامٌ وَالْبَحْرُ يَمُدُّهُ مِن بَعْدِهِ سَبْعَةُ أَبْحُرٍ مَّا نَفِدَتْ كَلِمَاتُ اللَّـهِ ۗإِنَّ اللَّـهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ" ﴿٢٧﴾ (سورۃ لقمٰن)

 

 

 

"روئے زمین کے (تمام) درختوں کے اگر قلمیں ہو جائیں اور تمام سمندروں کی سیاہی ہو اور ان کے بعد سات سمندر اور ہوں تاہم اللہ کے کلمات ختم نہیں ہو سکتے، بیشک اللہ تعالیٰ غالب اور باحکمت ہے۔"

 

 And if whatever trees upon the earth were pens and the sea [was ink], replenished thereafter by seven [more] seas, the words of Allah would not be exhausted. Indeed, Allah is Exalted in Might and Wise. (27)

 

 

29۔"وَلَوْ شِئْنَا لَآتَيْنَا كُلَّ نَفْسٍ هُدَاهَا وَلَـٰكِنْ حَقَّ الْقَوْلُ مِنِّي لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ ﴿١٣﴾ فَذُوقُوا بِمَا نَسِيتُمْ لِقَاءَ يَوْمِكُمْ هَـٰذَا إِنَّا نَسِينَاكُمْ ۖوَذُوقُوا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ" ﴿١٤﴾ (سورۃ السجدۃ)

 

 

 

"اگر ہم چاہتے تو ہر شخص کو ہدایت نصیب فرما دیتے، لیکن میری یہ بات بالکل حق ہو چکی ہے کہ میں ضرور ضرور جہنم کو انسانوں اور جنوں سے پر کردوں گا (13) اب تم اپنے اس دن کی ملاقات کے فراموش کر دینے کا مزه چکھو، ہم نے بھی تمہیں بھلا دیا اور اپنے کیے ہوئے اعمال (کی شامت) سے ابدی عذاب کا مزه چکھو۔"

 

And if We had willed, We could have given every soul its guidance, but the word from Me will come into effect [that] "I will surely fill Hell with jinn and people all together. (13) So taste [punishment] because you forgot the meeting of this, your Day; indeed, We have [accordingly] forgotten you. And taste the punishment of eternity for what you used to do." (14)

 

 

30۔"مَّا يَفْتَحِ اللَّـهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا ۖوَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ ۚوَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ "﴿٢﴾ (سورۃ فاطر)

 

 

 

"اللہ تعالیٰ جو رحمت لوگوں کے لئے کھول دے سو اس کا کوئی بند کرنے والا نہیں اور جس کو بند کردے سو اس کے بعد اس کا کوئی جاری کرنے والا نہیں اور وہی غالب حکمت والا ہے۔"

 

 Whatever Allah grants to people of mercy - none can withhold it; and whatever He withholds - none can release it thereafter. And He is the Exalted in Might, the Wise. (2)

 

 

31۔"وَالَّذِينَ كَفَرُوا لَهُمْ نَارُ جَهَنَّمَ لَا يُقْضَىٰ عَلَيْهِمْ فَيَمُوتُوا وَلَا يُخَفَّفُ عَنْهُم مِّنْ عَذَابِهَا ۚكَذَٰلِكَ نَجْزِي كُلَّ كَفُورٍ ﴿٣٦﴾ وَهُمْ يَصْطَرِخُونَ فِيهَا رَبَّنَا أَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَيْرَ الَّذِي كُنَّا نَعْمَلُ ۚأَوَلَمْ نُعَمِّرْكُم مَّا يَتَذَكَّرُ فِيهِ مَن تَذَكَّرَ وَجَاءَكُمُ النَّذِيرُ ۖفَذُوقُوا فَمَا لِلظَّالِمِينَ مِن نَّصِيرٍ "﴿٣٧﴾ (سورۃ فاطر)

 

 

 

"اور جو لوگ کافر ہیں ان کے لئے دوزخ کی آگ ہے نہ تو ان کی قضا ہی آئے گی کہ مر ہی جائیں اور نہ دوزخ کا عذاب ہی ان سے ہلکا کیا جائے گا۔ ہم ہر کافر کو ایسی ہی سزا دیتے ہیں (36) اور وه لوگ اس میں چلائیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! ہم کو نکال لے ہم اچھے کام کریں گے برخلاف ان کاموں کے جو کیا کرتے تھے، (اللہ کہے گا) کیا ہم نے تم کو اتنی عمر نہ دی تھی کہ جس کو سمجھنا ہوتا وه سمجھ سکتا اور تمہارے پاس ڈرانے واﻻبھی پہنچا تھا، سو مزه چکھو کہ (ایسے)ظالموں کا کوئی مددگار نہیں۔"

 

 And for those who disbelieve will be the fire of Hell. [Death] is not decreed for them so they may die, nor will its torment be lightened for them. Thus do we recompense every ungrateful one. (36) And they will cry out therein, "Our Lord, remove us; we will do righteousness - other than what we were doing!" But did We not grant you life enough for whoever would remember therein to remember, and the warner had come to you? So taste [the punishment], for there is not for the wrongdoers any helper. (37)

 

 

32۔"يس ﴿١﴾ وَالْقُرْآنِ الْحَكِيمِ ﴿٢﴾ إِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ ﴿٣﴾ عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ ﴿٤﴾ تَنزِيلَ الْعَزِيزِ الرَّحِيمِ ﴿٥﴾ لِتُنذِرَ قَوْمًا مَّا أُنذِرَ آبَاؤُهُمْ فَهُمْ غَافِلُونَ ﴿٦﴾ لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلَىٰ أَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ ﴿٧﴾ إِنَّا جَعَلْنَا فِي أَعْنَاقِهِمْ أَغْلَالًا فَهِيَ إِلَى الْأَذْقَانِ فَهُم مُّقْمَحُونَ ﴿٨﴾ وَجَعَلْنَا مِن بَيْنِ أَيْدِيهِمْ سَدًّا وَمِنْ خَلْفِهِمْ سَدًّا فَأَغْشَيْنَاهُمْ فَهُمْ لَا يُبْصِرُونَ ﴿٩﴾ وَسَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ" ﴿١٠﴾ (سورۃ یس)

 

 

 

"یٰس (1) قسم ہے قرآن باحکمت کی (2) کہ بے شک آپ پیغمبروں میں سے ہیں (3) سیدھے راستے پر ہیں (4) یہ قرآن اللہ زبردست مہربان کی طرف سے نازل کیا گیا ہے (5) تاکہ آپ ایسے لوگوں کو ڈرائیں جن کے باپ دادے نہیں ڈرائے گئے تھے، سو (اسی وجہ سے) یہ غافل ہیں (6) ان میں سے اکثر لوگوں پر بات ثابت ہوچکی ہے سو یہ لوگ ایمان نہ ﻻئیں گے (7) ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال دیئے ہیں پھر وه ٹھوڑیوں تک ہیں، جس سے ان کے سر اوپر کو الٹ گئے ہیں (8) اور ہم نے ایک آڑ ان کے سامنے کردی اورایک آڑ ان کے پیچھے کردی، جس سے ہم نے ان کو ڈھانک دیا سو وه نہیں دیکھ سکتے (9) اور آپ ان کو ڈرائیں یا نہ ڈرائیں دونوں برابر ہیں، یہ ایمان نہیں ﻻئیں گے۔"

 

 Ya, Seen. (1) By the wise Qur'an. (2) Indeed you, [O Muhammad], are from among the messengers, (3) On a straight path. (4) [This is] a revelation of the Exalted in Might, the Merciful, (5) That you may warn a people whose forefathers were not warned, so they are unaware. (6) Already the word has come into effect upon most of them, so they do not believe. (7) Indeed, We have put shackles on their necks, and they are to their chins, so they are with heads [kept] aloft. (8) And We have put before them a barrier and behind them a barrier and covered them, so they do not see. (9) And it is all the same for them whether you warn them or do not warn them - they will not believe. (10)

 

 

33۔"وَالصَّافَّاتِ صَفًّا ﴿١﴾ فَالزَّاجِرَاتِ زَجْرًا ﴿٢﴾ فَالتَّالِيَاتِ ذِكْرًا ﴿٣﴾ إِنَّ إِلَـٰهَكُمْ لَوَاحِدٌ ﴿٤﴾ رَّبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ ﴿٥﴾ إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْكَوَاكِبِ ﴿٦﴾ وَحِفْظًا مِّن كُلِّ شَيْطَانٍ مَّارِدٍ ﴿٧﴾ لَّا يَسَّمَّعُونَ إِلَى الْمَلَإِ الْأَعْلَىٰ وَيُقْذَفُونَ مِن كُلِّ جَانِبٍ ﴿٨﴾ دُحُورًا ۖوَلَهُمْ عَذَابٌ وَاصِبٌ ﴿٩﴾ إِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَةَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ ثَاقِبٌ" ﴿١٠﴾ (سورۃ الصافات)

 

 

 

"قسم ہے صف باندھنے والے (فرشتوں) کی (1) پھر پوری طرح ڈانٹنے والوں کی (2) پھر ذکر اللہ کی تلاوت کرنے والوں کی (3) یقیناً تم سب کا معبود ایک ہی ہے (4) آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں اور مَشرقوں کا رب وہی ہے (5) ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے آراستہ کیا (6) اور حفاظت کی سرکش شیطان سے (7) عالم باﻻکے فرشتوں (کی باتوں) کو سننے کے لئے وه کان بھی نہیں لگا سکتے، بلکہ ہر طرف سے وه مارے جاتے ہیں (8) بھگانے کے لئے اور ان کے لئے دائمی عذاب ہے (9) مگر جو کوئی ایک آدھ بات اچک لے بھاگے تو (فوراً ہی) اس کے پیچھے دہکتا ہوا شعلہ لگ جاتا ہے۔"

 

 By those [angels] lined up in rows (1) And those who drive [the clouds] (2) And those who recite the message, (3) Indeed, your God is One, (4) Lord of the heavens and the earth and that between them and Lord of the sunrises. (5) Indeed, We have adorned the nearest heaven with an adornment of stars (6) And as protection against every rebellious devil (7) [So] they may not listen to the exalted assembly [of angels] and are pelted from every side, (8) Repelled; and for them is a constant punishment, (9) Except one who snatches [some words] by theft, but they are pursued by a burning flame, piercing [in brightness]. (10)

 

 

34۔"إِنَّ السَّاعَةَ لَآتِيَةٌ لَّا رَيْبَ فِيهَا وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يُؤْمِنُونَ ﴿٥٩﴾ وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚإِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ "﴿٦٠﴾ (سورۃ الغافر)

 

 

 

"قیامت بالیقین اور بےشبہ آنے والی ہے، لیکن (یہ اور بات ہے کہ) بہت سے لوگ ایمان نہیں ﻻتے (59) اور تمہارے رب کا فرمان (سرزد ہوچکا ہے) کہ مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعاؤں کو قبول کروں گا یقین مانو کہ جو لوگ میری عبادت سے خودسری کرتے ہیں وه ابھی ابھی ذلیل ہوکر جہنم میں پہنچ جائیں گے۔"

 

 Indeed, the Hour is coming - no doubt about it - but most of the people do not believe. (59) And your Lord says, "Call upon Me; I will respond to you." Indeed, those who disdain My worship will enter Hell [rendered] contemptible. (60)

 

 

35۔"فَدَعَا رَبَّهُ أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانتَصِرْ "﴿١٠﴾ (سورۃ القمر)

 

 

 

"پس اس نے اپنے رب سے دعا کی کہ میں بے بس ہوں تو میری مدد کر۔"

 

 So he invoked his Lord, "Indeed, I am overpowered, so help." (10)

 

 

36۔"يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَن تَنفُذُوا مِنْ أَقْطَارِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ فَانفُذُوا ۚلَا تَنفُذُونَ إِلَّا بِسُلْطَانٍ ﴿٣٣﴾ فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ ﴿٣٤﴾ يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّن نَّارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنتَصِرَانِ ﴿٣٥﴾ فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ"﴿٣٦﴾ (سورۃ الرحمٰن)

 

 

 

"اے گروه جنات و انسان! اگر تم میں آسمانوں اور زمین کے کناروں سے باہر نکل جانے کی طاقت ہے تو نکل بھاگو! بغیر غلبہ اور طاقت کے تم نہیں نکل سکتے (33) پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ (34) تم پر آگ کے شعلے اور دھواں چھوڑا جائے گا پھر تم مقابلہ نہ کر سکو گے (35) پھر اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟"

 

 O company of jinn and mankind, if you are able to pass beyond the regions of the heavens and the earth, then pass. You will not pass except by authority [from Allah]. (33) So which of the favors of your Lord would you deny? (34) There will be sent upon you a flame of fire and smoke, and you will not defend yourselves. (35) So which of the favors of your Lord would you deny? (36)

 

 

37۔"اسْتَحْوَذَ عَلَيْهِمُ الشَّيْطَانُ فَأَنسَاهُمْ ذِكْرَ اللَّـهِ ۚأُولَـٰئِكَ حِزْبُ الشَّيْطَانِ ۚأَلَا إِنَّ حِزْبَ الشَّيْطَانِ هُمُ الْخَاسِرُونَ ﴿١٩﴾ إِنَّ الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ أُولَـٰئِكَ فِي الْأَذَلِّينَ ﴿٢٠﴾ كَتَبَ اللَّـهُ لَأَغْلِبَنَّ أَنَا وَرُسُلِي ۚإِنَّ اللَّـهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ "﴿٢١﴾ (سورۃ المجادلۃ)

 

 

 

"ان پر شیطان نے غلبہ حاصل کرلیا ہے، اور انہیں اللہ کا ذکر بھلا دیا ہے یہ شیطانی لشکر ہے۔ کوئی شک نہیں کہ شیطانی لشکر ہی خسارے واﻻہے (19) بیشک اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول کی جو لوگ مخالفت کرتے ہیں وہی لوگ سب سے زیاده ذلیلوں میں ہیں (20) اللہ تعالیٰ لکھ چکا ہے کہ بیشک میں اور میرے پیغمبر غالب رہیں گے۔ یقیناً اللہ تعالیٰ زور آور اور غالب ہے (21)۔"

 

Satan has overcome them and made them forget the remembrance of Allah. Those are the party of Satan. Unquestionably, the party of Satan - they will be the losers. (19) Indeed, the ones who oppose Allah and His Messenger - those will be among the most humbled. (20) Allah has written, "I will surely overcome, I and My messengers." Indeed, Allah is Powerful and Exalted in Might. (21)

 

 

38۔"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَلْتَنظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ ۖوَاتَّقُوا اللَّـهَ ۚإِنَّ اللَّـهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ ﴿١٨﴾ وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ نَسُوا اللَّـهَ فَأَنسَاهُمْ أَنفُسَهُمْ ۚأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿١٩﴾ لَا يَسْتَوِي أَصْحَابُ النَّارِ وَأَصْحَابُ الْجَنَّةِ ۚأَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمُ الْفَائِزُونَ ﴿٢٠﴾ لَوْ أَنزَلْنَا هَـٰذَا الْقُرْآنَ عَلَىٰ جَبَلٍ لَّرَأَيْتَهُ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْيَةِ اللَّـهِ ۚوَتِلْكَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ ﴿٢١﴾ هُوَ اللَّـهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖعَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۖهُوَ الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ ﴿٢٢﴾ هُوَ اللَّـهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ ۚسُبْحَانَ اللَّـهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴿٢٣﴾ هُوَ اللَّـهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖلَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚيُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖوَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿٢٤﴾" (سورۃ الحشر)

 

 

 

"اے ایمان والو! اللہ سے ڈرتے رہو اور ہر شخص دیکھ (بھال) لے کہ کل (قیامت) کے واسطے اس نے (اعمال کا) کیا (ذخیره) بھیجا ہے۔ اور (ہر وقت) اللہ سے ڈرتے رہو۔ اللہ تمہارے سب اعمال سے باخبر ہے (18) اور تم ان لوگوں کی طرح مت ہو جانا جنہوں نے اللہ (کے احکام) کو بھلا دیا تو اللہ نے بھی انہیں اپنی جانوں سے غافل کر دیا، اور ایسے ہی لوگ نافرمان (فاسق) ہوتے ہیں (19) اہل نار اور اہل جنت (باہم) برابر نہیں۔ جو اہل جنت ہیں وہی کامیاب ہیں (اور جو اہل نار ہیں وه ناکام ہیں) (20) اگر ہم اس قرآن کو کسی پہاڑ پر اتارتے تو تو دیکھتا کہ خوف الٰہی سے وه پست ہوکر ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتا ہم ان مثالوں کو لوگوں کے سامنے بیان کرتے ہیں تاکہ وه غور وفکر کریں (21) وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، چھپے کھلے کا جاننے واﻻمہربان اور رحم کرنے واﻻ(22) وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بادشاه، نہایت پاک، سب عیبوں سے صاف، امن دینے واﻻ، نگہبان، غالب زورآور، اور بڑائی واﻻ، پاک ہے اللہ ان چیزوں سے جنہیں یہ اس کا شریک بناتے ہیں (23) وہی اللہ ہے پیدا کرنے واﻻوجود بخشنے واﻻ، صورت بنانے واﻻ، اسی کے لیے (نہایت) اچھے نام ہیں، ہر چیز خواه وه آسمانوں میں ہو خواه زمین میں ہو اس کی پاکی بیان کرتی ہے، اور وہی غالب حکمت واﻻہے (24)۔"

 

 

O you who have believed, fear Allah. And let every soul look to what it has put forth for tomorrow - and fear Allah. Indeed, Allah is Acquainted with what you do. (18) And be not like those who forgot Allah, so He made them forget themselves. Those are the defiantly disobedient. (19) Not equal are the companions of the Fire and the companions of Paradise. The companions of Paradise - they are the attainers [of success]. (20) If We had sent down this Qur'an upon a mountain, you would have seen it humbled and coming apart from fear of Allah. And these examples We present to the people that perhaps they will give thought. (21) He is Allah, other than whom there is no deity, Knower of the unseen and the witnessed. He is the Entirely Merciful, the Especially Merciful. (22) He is Allah, other than whom there is no deity, the Sovereign, the Pure, the Perfection, the Bestower of Faith, the Overseer, the Exalted in Might, the Compeller, the Superior. Exalted is Allah above whatever they associate with Him. (23) He is Allah, the Creator, the Inventor, the Fashioner; to Him belong the best names. Whatever is in the heavens and earth is exalting Him. And He is the Exalted in Might, the Wise. (24)

 

 

39۔"قُلْ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّهُ اسْتَمَعَ نَفَرٌ مِّنَ الْجِنِّ فَقَالُوا إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآنًا عَجَبًا ﴿١﴾ يَهْدِي إِلَى الرُّشْدِ فَآمَنَّا بِهِ ۖوَلَن نُّشْرِكَ بِرَبِّنَا أَحَدًا ﴿٢﴾ وَأَنَّهُ تَعَالَىٰ جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَةً وَلَا وَلَدًا ﴿٣﴾ وَأَنَّهُ كَانَ يَقُولُ سَفِيهُنَا عَلَى اللَّـهِ شَطَطًا ﴿٤﴾ وَأَنَّا ظَنَنَّا أَن لَّن تَقُولَ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَى اللَّـهِ كَذِبًا ﴿٥﴾ وَأَنَّهُ كَانَ رِجَالٌ مِّنَ الْإِنسِ يَعُوذُونَ بِرِجَالٍ مِّنَ الْجِنِّ فَزَادُوهُمْ رَهَقًا ﴿٦﴾ وَأَنَّهُمْ ظَنُّوا كَمَا ظَنَنتُمْ أَن لَّن يَبْعَثَ اللَّـهُ أَحَدًا ﴿٧﴾ وَأَنَّا لَمَسْنَا السَّمَاءَ فَوَجَدْنَاهَا مُلِئَتْ حَرَسًا شَدِيدًا وَشُهُبًا ﴿٨﴾ وَأَنَّا كُنَّا نَقْعُدُ مِنْهَا مَقَاعِدَ لِلسَّمْعِ ۖفَمَن يَسْتَمِعِ الْآنَ يَجِدْ لَهُ شِهَابًا رَّصَدًا ﴿٩﴾ وَأَنَّا لَا نَدْرِي أَشَرٌّ أُرِيدَ بِمَن فِي الْأَرْضِ أَمْ أَرَادَ بِهِمْ رَبُّهُمْ رَشَدًا ﴿١٠﴾ وَأَنَّا مِنَّا الصَّالِحُونَ وَمِنَّا دُونَ ذَٰلِكَ ۖكُنَّا طَرَائِقَ قِدَدًا ﴿١١﴾ وَأَنَّا ظَنَنَّا أَن لَّن نُّعْجِزَ اللَّـهَ فِي الْأَرْضِ وَلَن نُّعْجِزَهُ هَرَبًا ﴿١٢﴾ وَأَنَّا لَمَّا سَمِعْنَا الْهُدَىٰ آمَنَّا بِهِ ۖفَمَن يُؤْمِن بِرَبِّهِ فَلَا يَخَافُ بَخْسًا وَلَا رَهَقًا ﴿١٣﴾وَأَنَّا مِنَّا الْمُسْلِمُونَ وَمِنَّا الْقَاسِطُونَ ۖفَمَنْ أَسْلَمَ فَأُولَـٰئِكَ تَحَرَّوْا رَشَدًا ﴿١٤﴾ وَأَمَّا الْقَاسِطُونَ فَكَانُوا لِجَهَنَّمَ حَطَبًا ﴿١٥﴾ وَأَن لَّوِ اسْتَقَامُوا عَلَى الطَّرِيقَةِ لَأَسْقَيْنَاهُم مَّاءً غَدَقًا ﴿١٦﴾ لِّنَفْتِنَهُمْ فِيهِ ۚوَمَن يُعْرِضْ عَن ذِكْرِ رَبِّهِ يَسْلُكْهُ عَذَابًا صَعَدًا ﴿١٧﴾ وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّـهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّـهِ أَحَدًا ﴿١٨﴾ وَأَنَّهُ لَمَّا قَامَ عَبْدُ اللَّـهِ يَدْعُوهُ كَادُوا يَكُونُونَ عَلَيْهِ لِبَدًا ﴿١٩﴾ قُلْ إِنَّمَا أَدْعُو رَبِّي وَلَا أُشْرِكُ بِهِ أَحَدًا ﴿٢٠﴾ قُلْ إِنِّي لَا أَمْلِكُ لَكُمْ ضَرًّا وَلَا رَشَدًا ﴿٢١﴾ قُلْ إِنِّي لَن يُجِيرَنِي مِنَ اللَّـهِ أَحَدٌ وَلَنْ أَجِدَ مِن دُونِهِ مُلْتَحَدًا ﴿٢٢﴾ إِلَّا بَلَاغًا مِّنَ اللَّـهِ وَرِسَالَاتِهِ ۚوَمَن يَعْصِ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ فَإِنَّ لَهُ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ﴿٢٣﴾ حَتَّىٰ إِذَا رَأَوْا مَا يُوعَدُونَ فَسَيَعْلَمُونَ مَنْ أَضْعَفُ نَاصِرًا وَأَقَلُّ عَدَدًا ﴿٢٤﴾ قُلْ إِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ مَّا تُوعَدُونَ أَمْ يَجْعَلُ لَهُ رَبِّي أَمَدًا ﴿٢٥﴾ عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا ﴿٢٦﴾ إِلَّا مَنِ ارْتَضَىٰ مِن رَّسُولٍ فَإِنَّهُ يَسْلُكُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ رَصَدًا ﴿٢٧﴾ لِّيَعْلَمَ أَن قَدْ أَبْلَغُوا رِسَالَاتِ رَبِّهِمْ وَأَحَاطَ بِمَا لَدَيْهِمْ وَأَحْصَىٰ كُلَّ شَيْءٍ عَدَدًا" ﴿٢٨﴾ (سورۃ الجن)

 

 

 

(اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم) آپ کہہ دیں کہ مجھے وحی کی گئی ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے (قرآن) سنا اور کہا کہ ہم نے عجیب قرآن سنا ہے (1) جو راه راست کے طرف رہنمائی کرتا ہے۔ ہم اس پر ایمان ﻻچکے (اب) ہم ہرگز کسی کو بھی اپنے رب کا شریک نہ بنائیں گے (2) اور بیشک ہمارے رب کی شان بڑی بلند ہے نہ اس نے کسی کو (اپنی) بیوی بنایا ہے نہ بیٹا (3) اور یہ کہ ہم میں کا بیوقوف اللہ کے بارے میں خلاف حق باتیں کہا کرتا تھا (4) اور ہم تو یہی سمجھتے رہے کہ ناممکن ہے کہ انسانوں اور جنات اللہ پر جھوٹی باتیں لگائیں (5) بات یہ ہے کہ چند انسان بعض جنات سے پناه طلب کیا کرتے تھے جس سے جنات اپنی سرکشی میں اور بڑھ گئے (6) اور (انسانوں) نے بھی تم جنوں کی طرح گمان کر لیا تھا کہ اللہ کسی کو نہ بھیجے گا (یا کسی کو دوباره زنده نہ کرے گا) (7) اور ہم نے آسمان کو ٹٹول کر دیکھا تو اسے سخت چوکیداروں اور سخت شعلوں سے پر پایا (8) اس سے پہلے ہم باتیں سننے کے لیے آسمان میں جگہ جگہ بیٹھ جایا کرتے تھے۔ اب جو بھی کان لگاتا ہے وه ایک شعلے کو اپنی تاک میں پاتا ہے (9) ہم نہیں جانتے کہ زمین والوں کے ساتھ کسی برائی کا اراده کیا گیا ہے یا ان کے رب کا اراده ان کے ساتھ بھلائی کا ہے (10) اور یہ کہ (بیشک) بعض تو ہم میں نیکو کار ہیں اور بعض اس کے برعکس بھی ہیں، ہم مختلف طریقوں سے بٹے ہوئے ہیں (11) اور ہم نے سمجھ لیا کہ ہم اللہ تعالیٰ کو زمین میں ہرگز عاجز نہیں کرسکتے اور نہ ہم بھاگ کر اسے ہرا سکتے ہیں (12) ہم تو ہدایت کی بات سنتے ہی اس پر ایمان ﻻئے چکے اور جو بھی اپنے رب پر ایمان ﻻئے گا اسے نہ کسی نقصان کا اندیشہ ہے نہ ظلم وستم کا (13)ہاں ہم میں بعض تو مسلمان ہیں اور بعض بےانصاف ہیں پس جو فرماں بردار ہوگئے انہوں نے تو راه راست کا قصد کیا (14) اور جو ﻇالم ہیں وه جہنم کا ایندھن بن گئے (15) اور (اے نبی یہ بھی کہہ دو) کہ اگر لوگ راه راست پر سیدھے رہتے تو یقیناً ہم انہیں بہت وافر پانی پلاتے (16) تاکہ ہم اس میں انہیں آزمالیں، اور جو شخص اپنے پروردگار کے ذکر سے منھ پھیر لے گا تو اللہ تعالیٰ اسے سخت عذاب میں مبتلا کردے گا (17) اور یہ کہ مسجدیں صرف اللہ ہی کے لئے خاص ہیں پس اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو (18) اور جب اللہ کا بنده اس کی عبادت کے لیے کھڑا ہوا تو قریب تھا کہ وه بھیڑ کی بھیڑ بن کر اس پر پل پڑیں (19) آپ کہہ دیجئے کہ میں تو صرف اپنے رب ہی کو پکارتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا (20) کہہ دیجئے کہ مجھے تمہارے کسی نقصان نفع کا اختیار نہیں (21) کہہ دیجئے کہ مجھے ہرگز کوئی اللہ سے بچا نہیں سکتا اور میں ہرگز اس کے سوا کوئی جائے پناه بھی پا نہیں سکتا (22) البتہ (میرا کام) اللہ کی بات اور اس کے پیغامات (لوگوں کو) پہنچا دینا ہے، (اب) جو بھی اللہ اور اس کے رسول کی نہ مانے گا اس کے لیے جہنم کی آگ ہے جس میں ایسے لوگ ہمیشہ رہیں گے (23) (ان کی آنکھ نہ کھلے گی) یہاں تک کہ اسے دیکھ لیں جس کا ان کو وعده دیا جاتا ہے پس عنقریب جان لیں گے کہ کس کا مددگار کمزور اور کس کی جماعت کم ہے (24) کہہ دیجئے کہ مجھے معلوم نہیں کہ جس کا وعده تم سے کیا جاتا ہے وه قریب ہے یا میرا رب اس کے لیے دور کی مدت مقرر کرے گا (25) وه غیب کا جاننے واﻻہے اور اپنے غیب پر کسی کو مطلع نہیں کرتا (26) سوائے اس پیغمبر کے جسے وه پسند کرلے لیکن اس کے بھی آگے پیچھے پہرے دار مقرر کردیتا ہے (27) تاکہ ان کے اپنے رب کے پیغام پہنچا دینے کا علم ہو جائے اللہ تعالیٰ نے ان کے آس پاس (کی تمام چیزوں) کا احاطہ کر رکھا ہے اور ہر چیز کی گنتی شمار کر رکھا ہے (28)۔"

 

 Say, [O Muhammad], "It has been revealed to me that a group of the jinn listened and said, 'Indeed, we have heard an amazing Qur'an. (1) It guides to the right course, and we have believed in it. And we will never associate with our Lord anyone. (2) And [it teaches] that exalted is the nobleness of our Lord; He has not taken a wife or a son (3) And that our foolish one has been saying about Allah an excessive transgression. (4) And we had thought that mankind and the jinn would never speak about Allah a lie. (5) And there were men from mankind who sought refuge in men from the jinn, so they [only] increased them in burden. (6) And they had thought, as you thought, that Allah would never send anyone [as a messenger]. (7) And we have sought [to reach] the heaven but found it filled with powerful guards and burning flames. (8) And we used to sit therein in positions for hearing, but whoever listens now will find a burning flame lying in wait for him. (9) And we do not know [therefore] whether evil is intended for those on earth or whether their Lord intends for them a right course. (10) And among us are the righteous, and among us are [others] not so; we were [of] divided ways. (11) And we have become certain that we will never cause failure to Allah upon earth, nor can we escape Him by flight. (12) And when we heard the guidance, we believed in it. And whoever believes in his Lord will not fear deprivation or burden. (13)And among us are Muslims [in submission to Allah], and among us are the unjust. And whoever has become Muslim - those have sought out the right course. (14) But as for the unjust, they will be, for Hell, firewood.' (15) And [Allah revealed] that if they had remained straight on the way, We would have given them abundant provision (16) So We might test them therein. And whoever turns away from the remembrance of his Lord He will put into arduous punishment. (17) And [He revealed] that the masjids are for Allah, so do not invoke with Allah anyone. (18) And that when the Servant of Allah stood up supplicating Him, they almost became about him a compacted mass." (19) Say, [O Muhammad], "I only invoke my Lord and do not associate with Him anyone." (20) Say, "Indeed, I do not possess for you [the power of] harm or right direction." (21) Say, "Indeed, there will never protect me from Allah anyone [if I should disobey], nor will I find in other than Him a refuge. (22) But [I have for you] only notification from Allah, and His messages." And whoever disobeys Allah and His Messenger - then indeed, for him is the fire of Hell; they will abide therein forever. (23) [The disbelievers continue] until, when they see that which they are promised, then they will know who is weaker in helpers and less in number. (24) Say, "I do not know if what you are promised is near or if my Lord will grant for it a [long] period." (25) [He is] Knower of the unseen, and He does not disclose His [knowledge of the] unseen to anyone (26) Except whom He has approved of messengers, and indeed, He sends before each messenger and behind him observers (27) That he may know that they have conveyed the messages of their Lord; and He has encompassed whatever is with them and has enumerated all things in number. (28)

 

 

40۔"وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الْبُرُوجِ ﴿١﴾ وَالْيَوْمِ الْمَوْعُودِ ﴿٢﴾ وَشَاهِدٍ وَمَشْهُودٍ ﴿٣﴾ قُتِلَ أَصْحَابُ الْأُخْدُودِ ﴿٤﴾ النَّارِ ذَاتِ الْوَقُودِ ﴿٥﴾ إِذْ هُمْ عَلَيْهَا قُعُودٌ ﴿٦﴾ وَهُمْ عَلَىٰ مَا يَفْعَلُونَ بِالْمُؤْمِنِينَ شُهُودٌ ﴿٧﴾ وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّـهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ ﴿٨﴾ الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚوَاللَّـهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ ﴿٩﴾ إِنَّ الَّذِينَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَتُوبُوا فَلَهُمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَلَهُمْ عَذَابُ الْحَرِيقِ ﴿١٠﴾ إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۚذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِيرُ ﴿١١﴾ إِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيدٌ ﴿١٢﴾ إِنَّهُ هُوَ يُبْدِئُ وَيُعِيدُ ﴿١٣﴾ وَهُوَ الْغَفُورُ الْوَدُودُ ﴿١٤﴾ ذُو الْعَرْشِ الْمَجِيدُ ﴿١٥﴾ فَعَّالٌ لِّمَا يُرِيدُ ﴿١٦﴾ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْجُنُودِ ﴿١٧﴾ فِرْعَوْنَ وَثَمُودَ ﴿١٨﴾ بَلِ الَّذِينَ كَفَرُوا فِي تَكْذِيبٍ ﴿١٩﴾ وَاللَّـهُ مِن وَرَائِهِم مُّحِيطٌ ﴿٢٠﴾ بَلْ هُوَ قُرْآنٌ مَّجِيدٌ ﴿٢١﴾ فِي لَوْحٍ مَّحْفُوظٍ "﴿٢٢﴾ (سورۃ البروج)

 

 

 

"برجوں والے آسمان کی قسم! (1) وعده کیے ہوئے دن کی قسم! (2) حاضر ہونے والے اور حاضر کئے گئے کی قسم! (3) ﴿کہ﴾ خندقوں والے ہلاک کیے گئے (4) وه ایک آگ تھی ایندھن والی (5) جب کہ وه لوگ اس کے آس پاس بیٹھے تھے (6) اور مسلمانوں کے ساتھ جو کر رہے تھے اس کو اپنے سامنے دیکھ رہے تھے (7) یہ لوگ ان مسلمانوں (کے کسی اور گناه کا) بدلہ نہیں لے رہے تھے، سوائے اس کے کہ وه اللہ غالب ﻻئق حمد کی ذات پر ایمان ﻻئے تھے (8) جس کے لئے آسمان وزمین کا ملک ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کے سامنے ہے ہر چیز (9) بیشک جن لوگوں نے مسلمان مردوں اور عورتوں کو ستایا پھر توبہ (بھی) نہ کی تو ان کے لئے جہنم کا عذاب ہے اور جلنے کا عذاب ہے (10) بیشک ایمان قبول کرنے والوں اور نیک کام کرنے والوں کے لئے وه باغات ہیں۔ جن کے نیچے بہریں بہہ رہی ہیں۔ یہی بڑی کامیابی ہے (11) یقیناً تیرے رب کی پکڑ بڑی سخت ہے (12) وہی پہلی مرتبہ پیدا کرتا ہے اور وہی دوباره پیدا کرے گا (13) وه بڑا بخشش کرنے واﻻاور بہت محبت کرنے واﻻہے (14) عرش کا مالک عظمت واﻻہے (15) جو چاہے اسے کر گزرنے واﻻہے (16) تجھے لشکروں کی خبر بھی ملی ہے؟ (17) (یعنی) فرعون اور ﺛمود کی (18) (کچھ نہیں) بلکہ کافر تو جھٹلانے میں پڑے ہوئے ہیں (19) اور اللہ تعالیٰ بھی انہیں ہر طرف سے گھیرے ہوئے ہے (20) بلکہ یہ قرآن ہے بڑی شان واﻻ(21) لوح محفوظ میں (لکھا ہوا) (22)۔"

 

By the sky containing great stars (1) And [by] the promised Day (2) And [by] the witness and what is witnessed, (3) Cursed were the companions of the trench (4) [Containing] the fire full of fuel, (5) When they were sitting near it (6) And they, to what they were doing against the believers, were witnesses. (7) And they resented them not except because they believed in Allah, the Exalted in Might, the Praiseworthy, (8) To whom belongs the dominion of the heavens and the earth. And Allah, over all things, is Witness. (9) Indeed, those who have tortured the believing men and believing women and then have not repented will have the punishment of Hell, and they will have the punishment of the Burning Fire. (10) Indeed, those who have believed and done righteous deeds will have gardens beneath which rivers flow. That is the great attainment. (11) Indeed, the vengeance of your Lord is severe. (12) Indeed, it is He who originates [creation] and repeats. (13) And He is the Forgiving, the Affectionate, (14) Honorable Owner of the Throne, (15) Effecter of what He intends. (16) Has there reached you the story of the soldiers - (17) [Those of] Pharaoh and Thamud? (18) But they who disbelieve are in [persistent] denial, (19) While Allah encompasses them from behind. (20) But this is an honored Qur'an (21) [Inscribed] in a Preserved Slate. (22)

 

 

41۔"إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا ﴿١﴾ وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا ﴿٢﴾ وَقَالَ الْإِنسَانُ مَا لَهَا ﴿٣﴾ يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا ﴿٤﴾ بِأَنَّ رَبَّكَ أَوْحَىٰ لَهَا ﴿٥﴾ يَوْمَئِذٍ يَصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِّيُرَوْا أَعْمَالَهُمْ ﴿٦﴾ فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ ﴿٧﴾ وَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ "﴿٨﴾ (سورۃ الزلزلۃ)

 

 

 

"جب زمین پوری طرح جھنجھوڑ دی جائے گی (1) اور اپنے بوجھ باہر نکال پھینکے گی (2) انسان کہنے لگے گا کہ اسے کیا ہوگیا؟ (3) اس دن زمین اپنی سب خبریں بیان کردے گی (4) اس لئے کہ تیرے رب نے اسے حکم دیا ہوگا (5) اس روز لوگ مختلف جماعتیں ہو کر (واپس) لوٹیں گے تاکہ انہیں ان کے اعمال دکھا دیئے جائیں (6) پس جس نے ذره برابر نیکی کی ہوگی وه اسے دیکھ لے گا (7) اور جس نے ذره برابر برائی کی ہوگی وه اسے دیکھ لے گا (8)۔"

 

When the earth is shaken with its [final] earthquake (1) And the earth discharges its burdens (2) And man says, "What is [wrong] with it?" - (3) That Day, it will report its news (4) Because your Lord has commanded it. (5) That Day, the people will depart separated [into categories] to be shown [the result of] their deeds. (6) So whoever does an atom's weight of good will see it, (7) And whoever does an atom's weight of evil will see it. (8)

 

 

42۔"قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ ﴿١﴾ لَا أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ ﴿٢﴾ وَلَا أَنتُمْ عَابِدُونَ مَا أَعْبُدُ ﴿٣﴾ وَلَا أَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدتُّمْ ﴿٤﴾ وَلَا أَنتُمْ عَابِدُونَ مَا أَعْبُدُ ﴿٥﴾ لَكُمْ دِينُكُمْ وَلِيَ دِينِ" ﴿٦﴾ (سورۃ الکافرون)

 

 

 

"آپ کہہ دیجئے کہ اے کافرو! (1) نہ میں عبادت کرتا ہوں اس کی جس کی تم عبادت کرتے ہو (2) نہ تم عبادت کرنے والے ہو اس کی جس کی میں عبادت کرتا ہوں (3) اور نہ میں عبادت کروں گا جس کی تم عبادت کرتے ہو (4) اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی میں عبادت کر رہا ہوں (5) تمہارے لئے تمہارا دین ہے اور میرے لئے میرا دین ہے (6)۔"

 

 Say, "O disbelievers, (1) I do not worship what you worship. (2) Nor are you worshippers of what I worship. (3) Nor will I be a worshipper of what you worship. (4) Nor will you be worshippers of what I worship. (5) For you is your religion, and for me is my religion." (6)

 

 

43۔"قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ ﴿١﴾ اللَّـهُ الصَّمَدُ ﴿٢﴾ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ ﴿٣﴾ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ" ﴿٤﴾ (سورۃ الاخلاص)

 

 

 

"آپ کہہ دیجئے کہ وه اللہ تعالیٰ ایک (ہی) ہے (1) اللہ تعالیٰ بے نیاز ہے (2) نہ اس سے کوئی پیدا ہوا نہ وه کسی سے پیدا ہوا (3) اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے (4)۔"

 

 Say, "He is Allah, [who is] One, (1) Allah, the Eternal Refuge. (2) He neither begets nor is born, (3) Nor is there to Him any equivalent." (4)

 

 

 

44۔قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣﴾ وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ ﴿٤﴾ وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ ﴿٥﴾(سورۃ الفلق)

 

 

 

"آپ کہہ دیجئے! کہ میں صبح کے رب کی پناه میں آتا ہوں (1) ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی ہے (2) اور اندھیری رات کی تاریکی کے شر سے جب اس کا اندھیرا پھیل جائے (3) اور گره (لگا کر ان) میں پھونکنے والیوں کے شر سے (بھی) (4) اور حسد کرنے والے کی برائی سے بھی جب وه حسد کرے (5)۔"

 

 Say, "I seek refuge in the Lord of daybreak (1) From the evil of that which He created (2) And from the evil of darkness when it settles (3) And from the evil of the blowers in knots (4) And from the evil of an envier when he envies." (5)

 

 

45۔قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ﴿١﴾ مَلِكِ النَّاسِ ﴿٢﴾ إِلَـٰهِ النَّاسِ ﴿٣﴾ مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ ﴿٤﴾ الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ ﴿٥﴾ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ ﴿٦﴾ (سورۃ الناس)

 

 

 

"آپ کہہ دیجئے! کہ میں لوگوں کے پروردگار کی پناه میں آتا ہوں (1) لوگوں کے مالک کی (اور) (2) لوگوں کے معبود کی (پناه میں) (3) وسوسہ ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے کے شر سے (4) جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے (5) (خواه) وه جن میں سے ہو یا انسان میں سے (6)۔"

 

Say, "I seek refuge in the Lord of mankind, (1) The Sovereign of mankind. (2) The God of mankind, (3) From the evil of the retreating whisperer - (4) Who whispers [evil] into the breasts of mankind - (5) From among the jinn and mankind." (6)

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

 

 

 

رقیہ شرعیہ کے ضمن میں پڑھی جانے والی  ادعیہ ماثورہ

 

 

1۔" أَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ، ‏‏‏‏‏‏وَهَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ۔"

 

 

 

"اے اللہ ! میں مردود شیطان کے جنون ، وسوسے اور کبر و غرور سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔"

 

O Allah, I seek refuge in You from the accursed Satan, from his madness, his pride, and his poetry

 

عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ، ‏‏‏‏‏‏وَهَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ"، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هَمْزُهُ الْمُوتَةُ، ‏‏‏‏‏‏وَنَفْثُهُ الشِّعْرُ، ‏‏‏‏‏‏وَنَفْخُهُ الْكِبْرُ.

 

 

 

عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : « اللہم إني أعوذ بك من الشيطان الرجيم وہمزہ ونفخہ ونفثہ » ” اے اللہ ! میں مردود شیطان کے جنون ، وسوسے اور کبر و غرور سے تیری پناہ چاہتا ہوں “ ۔ راوی کہتے ہیں : « ہمز » سے مراد اس کا جنون ہے ، « نفث »  سے مراد شعر ہے اور « نفخ » سے مراد کبر و غرور ہے ۔(1)

 

 

 

It was narrated from Ibn Mas’ud that the Prophet(ﷺ) said:

 

Allahumma inni a’udhu bika minash-Shaitanir-rajim, wa hamzihi wa nafkhihi wa mafthihi (O Allah, I seek refuge in You from the accursed Satan, from his madness, his pride, and his poetry).”

 

 

 

(1)۔سنن ابن ماجہ / کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل / باب : نماز میں اعوذ باللہ پڑھنے ( یعنی شیطان سے اللہ کی پناہ مانگنے ) کا بیان ۔ حدیث نمبر: 808 ،  تحفة الأشراف: 9332، ومصباح الزجاجة: 302)، سنن ابی داود/الصلاة 122 (775)، سنن الترمذی/المواقیت 65 (242)، مسند احمد (1/403)۔ اس حدیث کی سند میں عطاء بن السائب اختلاط کی وجہ سے ضعیف ہیں، اور محمد بن فضیل نے ان سے اختلاط کے بعد روایت کی ہے، نیز ابو عبدالرحمن السلمی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا ہے، لیکن طرق و شواہد کی وجہ سے حدیث صحیح ہے، شیخ البانی رحمہ اللہ نے رجوع کرتے ہوئے اس حدیث نمبر: 472، و الإرواء: 2/54 میں صحیح قرار دیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

2۔"أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ۔"

 

"میں اللہ تعالیٰ کے مکمل کلمات کے ذریعہ پناہ مانگتا ہوں ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کیا۔"

 

 " I seek refuge in the Perfect Word of Allah from the evil of what He created,"

 

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّهُ قَالَ:‏‏‏‏ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏مَا لَقِيتُ مِنْ عَقْرَبٍ لَدَغَتْنِي الْبَارِحَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ " أَمَا لَوْ قُلْتَ حِينَ أَمْسَيْتَ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ لَمْ تَضُرَّكَ "،‏‏‏‏

 

 

 

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص آیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور بولا: یا رسول اللہ! مجھے بڑی تکلیف پہنچی اس بچھو سے جس نے کل رات کو مجھے کاٹا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تو شام کو یہ کہہ لیتا "أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ" تو تجھے ضرر نہ کرتا (نہ کاٹتا تو نہ تکلیف ہوتی)۔(2)

 

Abu Huraira reported that a person came to Allah's Messenger(ﷺ) and said:" Allah's Messenger, I was stung by a scorpion during the night. Thereupon he said: Had you recited these words in the evening:" I seek refuge in the Perfect Word of Allah from the evil of what He created," it would not have done any harm to you.

 

 

 

(2)۔صحیح مسلم / ذکر الہی ، دعا ، توبہ ، اور استغفار / باب : بری قضا اور بدبختی سے پناہ مانگنے کا بیان ۔حدیث نمبر: 2708، 2709

 

 

 

عن خَوْلَةَ بِنْتِ حَكِيمٍ السُّلَمِيَّةَ ، تَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ " مَنْ نَزَلَ مَنْزِلًا، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ، ‏‏‏‏‏‏لَمْ يَضُرَّهُ شَيْءٌ حَتَّى يَرْتَحِلَ مِنْ مَنْزِلِهِ ذَلِكَ ".

 

 

 

سیدہ خولہ بنت حکیم سلیمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: "جو شخص کسی منزل میں اترے پھر کہے: "أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ"(پناہ مانگتا ہوں میں اللہ کے پورے کلموں کی، برائی سے اس کے جو اللہ نے پیدا کیا)، تو اس کو کوئی چیز نقصان نہ پہنچائے گی یہاں تک کہ وہ کوچ کرے اس منزل سے۔"(3)

 

 

 

Khaula bint Hakim Sulamiyya reported:

 

 

 

I heard Allah's Messenger(ﷺ) as saying: When any one of you stays at a place, he should say:" I seek refuge in the Perfect Word of Allah from the evil of that He created." Nothing would then do him any harm until he moves from that place.

 

 

 

(3)۔صحیح مسلم / ذکر الہی ، دعا ، توبہ ، اور استغفار / باب : بری قضا اور بدبختی سے پناہ مانگنے کا بیان ۔حدیث نمبر: 6878

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

3۔أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ"

 

 

 

"میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے پورے پورے کلمات کے ذریعہ ہر ایک شیطان سے اور ہر زہریلے جانور سے اور ہر نقصان پہنچانے والی نظر بد سے"

 

 'O Allah! I seek Refuge with Your Perfect Words from every devil and from poisonous pests and from every evil, harmful, envious eye.

 

عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَوِّذُ الْحَسَنَ وَالْحُسَيْنَ، ‏‏‏‏‏‏وَيَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ أَبَاكُمَا كَانَ يُعَوِّذُ بِهَا إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ".

 

 

 

ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حسن و حسین رضی اللہ عنہما کے لیے پناہ طلب کیا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ تمہارے بزرگ دادا (ابراہیم علیہ السلام) بھی ان کلمات کے ذریعہ اللہ کی پناہ اسماعیل اور اسحاق علیہ السلام کے لیے مانگا کرتے تھے۔"أعوذ بكلمات الله التامة من كل شيطان وهامة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ ومن كل عين لامة"(میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے پورے پورے کلمات کے ذریعہ ہر ایک شیطان سے اور ہر زہریلے جانور سے اور ہر نقصان پہنچانے والی نظر بد سے۔)۔(4)

 

 

 

Narrated Ibn `Abbas:

 

 

 

The Prophet(ﷺ) used to seek Refuge with Allah for Al-Hasan and Al-Husain and say: "Your forefather (i.e. Abraham) used to seek Refuge with Allah for Ishmael and Isaac by reciting the following: 'O Allah! I seek Refuge with Your Perfect Words from every devil and from poisonous pests and from every evil, harmful, envious eye.' "

 

 

 

(4)۔صحیح بخاری / کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں ، حدیث نمبر: 3371

 

 

 

اور لامہ کا معنی: خطابی کا قول ہے کہ۔ اس سے مراد ہر وہ ایذا اور آفت ہے جو انسان کو جنوں میں ڈال دے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

4۔ "أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِهِ وَعِقَابِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ۔"

 

 

 

"میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے کامل و جامع کلموں کے ذریعہ اللہ کے غضب، اللہ کے عذاب اور اللہ کے بندوں کے شر و فساد اور شیاطین کے وسوسوں سے اور اس بات سے کہ وہ ہمارے پاس آئیں"

 

 I seek refuge in Allah’s Perfect Words from His anger, His punishment, and the evil of His creatures, from the whisperings of the Shayatin, and that they should come

 

عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ " إِذَا فَزِعَ أَحَدُكُمْ فِي النَّوْمِ فَلْيَقُلْ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِهِ وَعِقَابِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ "، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْروٍ يُلَقِّنُهَا مَنْ بَلَغَ مِنْ وَلَدِهِ وَمَنْ لَمْ يَبْلُغْ مِنْهُمْ كَتَبَهَا فِي صَكٍّ ثُمَّ عَلَّقَهَا فِي عُنُقِهِ.

 

 

 

 عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نیند میں ڈر جائے تو (یہ دعا) پڑھے: "أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِهِ وَعِقَابِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ" "میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے کامل و جامع کلموں کے ذریعہ اللہ کے غضب، اللہ کے عذاب اور اللہ کے بندوں کے شر و فساد اور شیاطین کے وسوسوں سے اور اس بات سے کہ وہ ہمارے پاس آئیں"۔ (یہ دعا پڑھنے سے) یہ پریشان کن خواب اسے کچھ نقصان نہ پہنچا سکے گا۔ (تاکہ وہ اسے یاد کر لیں، نہ کہ تعویذ کے طور پر) عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما اپنے بالغ بچوں کو یہ دعا سکھا دیتے تھے، اور جو بچے نابالغ ہوتے تھے ان کے لیے یہ دعا کاغذ پر لکھ کر ان کے گلے میں لٹکا دیتے تھے ۔(5)

 

 

 

`Amr bin Shu`aib narrated from his father, from his grandfather, that the Messenger of Allah(ﷺ) said:

 

When one of you becomes frightened during sleep, then let him say: ‘I seek refuge in Allah’s Perfect Words from His anger, His punishment, and the evil of His creatures, from the whisperings of the Shayatin, and that they should come (A`ūdhu bikalimātillāhit-tāmmati min ghaḍabihīwa `iqābihīwa sharri `ibādih, wa min hamazātish-shayāṭīni wa an yaḥḍurūn).’ For verily, they shall not harm him.” He said: “So `Abdullah bin `Amr used to teach it to those of his children who attained maturity, and those of them who did not, he would write it on a sheet and then hang it around his neck.”

 

 

 

(5)۔سنن ترمذی / کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار،حدیث نمبر: 3528 ،سنن ابی داود/ الطب 19 :3893، تحفة الأشراف: 8781،شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث  کے اس جملہ "عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما اپنے بالغ بچوں کو یہ دعا سکھا دیتے تھے، اور جو بچے نابالغ ہوتے تھے ان کے لیے یہ دعا کاغذ پر لکھ کر ان کے گلے میں لٹکا دیتے تھے"  کے علاوہ حسن قرار دیا۔" الكلم الطيب :48 / 35 ، صحيح أبي داود:3294 / 3893

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

5۔ "اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَدَنِي، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي سَمْعِي، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَصَرِي، ‏‏‏‏‏‏لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ"

 

 

 

” اے اللہ ! تو میرے جسم کو عافیت نصیب کر ، اے اللہ ! تو میرے کان کو عافیت عطا کر ، اے اللہ ! تو میری نگاہ کو عافیت سے نواز دے ، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں “

 

 

"O Allah! Grant me health in my body. O Allah! Grant me good hearing. O Allah! Grant me good eyesight. There is no god but Thou.

قَالَ  عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهُ قَالَ لِأَبِيهِ:‏‏‏‏ "يَا أَبَتِ إِنِّي أَسْمَعُكَ تَدْعُو كُلَّ غَدَاةٍ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَدَنِي، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي سَمْعِي، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَصَرِي، ‏‏‏‏‏‏لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ تُعِيدُهَا ثَلَاثًا حِينَ تُصْبِحُ وَثَلَاثًا حِينَ تُمْسِي، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِهِنَّ، ‏‏‏‏‏‏فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَسْتَنَّ بِسُنَّتِهِ،‏‏‏‏ قال عَبَّاسٌ فِيهِ:‏‏‏‏ وَتَقُولُ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكُفْرِ وَالْفَقْرِ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، ‏‏‏‏‏‏لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ تُعِيدُهَا ثَلَاثًا حِينَ تُصْبِحُ وَثَلَاثًا حِينَ تُمْسِي فَتَدْعُو بِهِنَّ، ‏‏‏‏‏‏فَأُحِبُّ أَنْ أَسْتَنَّ بِسُنَّتِهِ،‏‏‏‏ قال:‏‏‏‏ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ دَعَوَاتُ الْمَكْرُوبِ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ رَحْمَتَكَ أَرْجُو، ‏‏‏‏‏‏فَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ، ‏‏‏‏‏‏لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ"،‏‏‏‏ وَبَعْضُهُمْ يَزِيدُ عَلَى صَاحِبِهِ.

 

 

 

عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ نے اپنے والد سے کہا ابو جان ! میں آپ کو ہر صبح یہ دعا پڑھتے ہوئے سنتا ہوں " اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَدَنِي، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي سَمْعِي، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ عَافِنِي فِي بَصَرِي، ‏‏‏‏‏‏لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ "  ” اے اللہ ! تو میرے جسم کو عافیت نصیب کر ، اے اللہ ! تو میرے کان کو عافیت عطا کر ، اے اللہ ! تو میری نگاہ کو عافیت سے نواز دے ، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں “ آپ اسے تین مرتبہ دہراتے ہیں جب صبح کرتے ہیں اور تین مرتبہ جب شام کرتے ہیں ؟ ، تو انہوں نے کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہی دعا کرتے ہوئے سنا ہے ، اور مجھے پسند ہے کہ میں آپ کا مسنون طریقہ اپناؤں ۔ عباس بن عبدالعظیم کی روایت میں اتنا مزید ہے کہ آپ کہتے « اللہم إني أعوذ بك من الكفر والفقر اللہم إني أعوذ بك من عذاب القبر لا إلہ إلا أنت » ” اے اللہ ! میں کفر و محتاجی سے تیری پناہ چاہتا ہوں ، اے اللہ ! میں عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں ، تو ہی معبود برحق ہے “ تین مرتبہ اسے صبح دہراتے اور تین مرتبہ اسے شام میں ، ان کے ذریعہ آپ دعا کرتے تو میں پسند کرتا ہوں کہ آپ کی سنت کا طریقہ اپناؤں ، اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : مصیبت زدہ و پریشان حال کے لیے یہ دعا ہے « اللہم رحمتك أرجو فلا تكلني إلى نفسي طرفۃ عين وأصلح لي شأني كلہ لا إلہ إلا أنت » ” اے اللہ ! میں تیری ہی رحمت چاہتا ہوں ، تو مجھے ایک لمحہ بھی نظر انداز نہ کر ، اور میرے تمام کام درست فرما دے ، تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے “ بعض راوی الفاظ میں کچھ اضافہ کرتے ہیں ۔ (6)

 

 

 

Narrated Abu Bakrah: Abdur Rahman ibn Abu Bakrah said that he told his father: O my father! I hear you supplicating every morning: "O Allah! Grant me health in my body. O Allah! Grant me good hearing. O Allah! Grant me good eyesight. There is no god but Thou. " You repeat them three times in the morning and three times in the evening. He said: I heard the Messenger of Allahﷺ using these words as a supplication and I like to follow his practice. The transmitter, Abbas, said in this version: And you say: "O Allah! I seek refuge in Thee from infidelity and poverty. O Allah! I seek refuge in Thee from punishment in the grave. There is no god but Thee". You repeat them three times in the morning and three times in the evening, and use them as a supplication. I like to follow his practice. He said: The Messenger of Allahﷺ said: The supplications to be used by one who is distressed are: "O Allah! Thy mercy is what I hope for. Do not abandon me to myself for an instant, but put all my affairs in good order for me. There is no god but Thou. " Some transmitters added more than others.

 

 

 

(6)۔سنن ابي داود / ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل / باب : صبح کے وقت کیا پڑھے ؟ حدیث نمبر: 5090 ،

 

تحفة الأشراف: 11685)، مسند احمد (5/42) ، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کی سند کو حسن قرار دیا، حدیث متعلقہ ابواب: مسنون اذکار ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

6۔ "بِسْمِ اللَّهِ تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا يُشْفَى سَقِيمُنَا بِإِذْنِ رَبِّنَا"

 

 

 

”اللہ کے نام کی مدد سے ہماری زمین کی مٹی ہم میں سے کسی کے تھوک کے ساتھ تاکہ ہمارا مریض شفاء پائے ہمارے رب کے حکم سے۔“

 

 "In the Name of Allah The earth of our land and the saliva of some of us cure our patient"

 

عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ لِلْمَرِيضِ:‏‏‏‏ "بِسْمِ اللَّهِ تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا يُشْفَى سَقِيمُنَا بِإِذْنِ رَبِّنَا".

 

 

 

ام المؤمنین سیدہ  عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے  کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مریض کے لیے (کلمے کی انگلی زمین پر لگا کر) یہ دعا پڑھتے تھے "بِسْمِ اللَّهِ تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا يُشْفَى سَقِيمُنَا بِإِذْنِ رَبِّنَا" ”اللہ کے نام کی مدد سے ہماری زمین کی مٹی ہم میں سے کسی کے تھوک کے ساتھ تاکہ ہمارا مریض شفاء پائے ہمارے رب کے حکم سے۔“(7)

 

 

 

Narrated `Aisha: The Prophet used to say to the patient, "In the Name of Allah The earth of our land and the saliva of some of us cure our patient."

 

 

 

 (7)۔صحیح بخاری / کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں / باب : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ( بیماری سے شفاء کے لیے ) دم۔جلد 7،  حدیث نمبر: 5746 ، 5745، صحیح مسلم ، جلد 6، حدیث نمبر :5719، سنن ابن ماجہ ، جلد 4، حدیث نمبر :3521۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

7۔ "أَذْهِبْ الْبَاسَ اشْفِهِ وَأَنْتَ الشَّافِي، ‏‏‏‏‏‏لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، ‏‏‏‏‏‏شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا"

 

 

 

” اے اللہ ! لوگوں کے پالنے والے ! تکلیف کو دور کر دے ، اسے شفاء دیدے تو ہی شفاء دینے والا ہے ۔ تیری شفاء کے سوا کوئی شفاء نہیں ، ایسی شفاء (دے) کہ کسی قسم کی بیماری باقی نہ رہ جائے ۔ “

 

"O Allah, the Lord of the people! Remove the trouble and heal the patient, for You are the Healer. No healing is of any avail but Yours; healing that will leave behind no ailment."

 

عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا"أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعَوِّذُ بَعْضَ أَهْلِهِ يَمْسَحُ بِيَدِهِ الْيُمْنَى، ‏‏‏‏‏‏وَيَقُولُ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ، ‏‏‏‏‏‏أَذْهِبْ الْبَاسَ اشْفِهِ وَأَنْتَ الشَّافِي، ‏‏‏‏‏‏لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، ‏‏‏‏‏‏شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا"

 

 

 

ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے  کہ رسول اللہ ﷺ اپنے گھر کے بعض (بیماروں) پر یہ دعا پڑھ کر دم کرتے اور اپنا داہنا ہاتھ پھیرتے اور یہ دعا پڑھتے "أَذْهِبْ الْبَاسَ اشْفِهِ وَأَنْتَ الشَّافِي، ‏‏‏‏‏‏لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، ‏‏‏‏‏‏شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا" ” اے اللہ ! لوگوں کے پالنے والے ! تکلیف کو دور کر دے ، اسے شفاء دیدے تو ہی شفاء دینے والا ہے ۔ تیری شفاء کے سوا کوئی شفاء نہیں ، ایسی شفاء (دے) کہ کسی قسم کی بیماری باقی نہ رہ جائے ۔ “(8)

 

 

 

Narrated `Aisha:

 

 

 

The Prophet(ﷺ) used to treat some of his wives by passing his right hand over the place of ailment and used to say, "O Allah, the Lord of the people! Remove the trouble and heal the patient, for You are the Healer. No healing is of any avail but Yours; healing that will leave behind no ailment."

 

 

 

(8)۔صحیح بخاری / کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں / باب : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ( بیماری سے شفاء کے لیے ) دم ۔جلد 7،  حدیث نمبر: 5743 ، 5742،  جلد 7، حدیث نمبر :5675، 5750۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

8۔"أَذْهِبِ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ، ‏‏‏‏‏‏اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي، ‏‏‏‏‏‏لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، ‏‏‏‏‏‏شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا۔"

 

 

 

"لوگوں کے رب! بیماری کو دور فرما، شفاء دے، تو ہی شفاء دینے والا ہے، ایسی شفاء جو کسی بیماری کو نہ رہنے دے"

 

 Remove the harm, O Lord of men, and heal. Thou art the Healer. There is no remedy but Thine which leaves no disease behind.

 

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ "إِنَّ الرُّقَى وَالتَّمَائِمَ وَالتِّوَلَةَ شِرْكٌ"، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ قُلْتُ:‏‏‏‏ لِمَ تَقُولُ هَذَا، ‏‏‏‏‏‏وَاللَّهِ لَقَدْ كَانَتْ عَيْنِي تَقْذِفُ، ‏‏‏‏‏‏وَكُنْتُ أَخْتَلِفُ إِلَى فُلَانٍ الْيَهُودِيِّ يَرْقِينِي، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا رَقَانِي سَكَنَتْ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ:‏‏‏‏ إِنَّمَا ذَاكَ عَمَلُ الشَّيْطَانِ كَانَ يَنْخُسُهَا بِيَدِهِ فَإِذَا رَقَاهَا كَفَّ عَنْهَا إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكِ أَنْ تَقُولِي كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:‏‏‏‏ أَذْهِبِ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ، ‏‏‏‏‏‏اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي، ‏‏‏‏‏‏لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، ‏‏‏‏‏‏شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا".

 

 

 

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرما رہے تھے:"جھاڑ پھونک (منتر) گنڈا (تعویذ) اور تولہ(خاوند کے دل میں بیوی کی محبت ڈالنے والی چیز) شرک ہیں۔" عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی زینب رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: میں نے کہا: آپ ایسا کیوں کہتے ہیں؟ قسم اللہ کی میری آنکھ درد کی شدت سے نکلی آتی تھی اور میں فلاں یہودی کے پاس دم کرانے آتی تھی تو جب وہ دم کر دیتا تھا تو میرا درد بند ہو جاتا تھا، عبداللہ رضی اللہ عنہ بولے: یہ کام تو شیطان ہی کا تھا وہ اپنے ہاتھ سے آنکھ چھوتا تھا تو جب وہ دم کر دیتا تھا تو وہ اس سے رک جاتا تھا، تیرے لیے تو بس ویسا ہی کہنا کافی تھا جیسا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہتے تھے: "اذهب الباس رب الناس اشف أنت الشافي لا شفاء إلا شفاؤك شفاء لا يغادر سقما" "لوگوں کے رب! بیماری کو دور فرما، شفاء دے، تو ہی شفاء دینے والا ہے، ایسی شفاء جو کسی بیماری کو نہ رہنے دے"۔(9)

 

 

 

Narrated Abdullah ibn Mas'ud:

 

 

 

Zaynab, the wife of Abdullah ibn Mas'ud, told that Abdullah said: I heard the Messenger of Allah(ﷺ) saying: spells, charms and love-potions are polytheism.

 

 

 

I asked: Why do you say this? I swear by Allah, when my eye was discharging I used to go to so-and-so, the Jew, who applied a spell to me. When he applied the spell to me, it calmed down. Abdullah said:

 

 

 

That was just the work of the Devil who was picking it with his hand, and when he uttered the spell on it, he desisted. All you need to do is to say as the Messenger of Allah(ﷺ) used to say: Remove the harm, O Lord of men, and heal. Thou art the Healer. There is no remedy but Thine which leaves no disease behind.

 

 

 

(9)۔سنن ابي داود / کتاب: علاج کے احکام و مسائل / باب : تعویذ لٹکانے کا بیان ۔حدیث نمبر: 3883،سنن ابن ماجہ/الطب 39 :3530، تحفة الأشراف: 9643، مسند احمد :1/381، سلسلۃ الاحادیث الصحیحة: 2972، شیخ البانی رحمہ اللہ کا رجوع: 142، جس میں انہوں نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

9۔ "بِاسْمِ اللَّهِ يُبْرِيكَ وَمِنْ كُلِّ دَاءٍ يَشْفِيكَ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ وَشَرِّ كُلِّ ذِي عَيْنٍ "

 

 

 

”اللہ تعالیٰ کے نام سے میں مدد چاہتا ہوں وہ تم کو اچھا کرے گا ہر بیماری سے تم کو شفا دے گا ہر جلنے والے کے جلن سے تم کو بچائے گا اور ہر بری نظر ڈالنے والے کی نظر سے ۔ “

 

"In the name of Allah, may He cure you from all kinds of illnesses and safeguard you from the evil of a jealous one when he feels jealous and from the evil influence of eye."

 

 

عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّهَا قَالَتْ:‏‏‏‏ " كَانَ إِذَا اشْتَكَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَقَاهُ جِبْرِيلُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ بِاسْمِ اللَّهِ يُبْرِيكَ وَمِنْ كُلِّ دَاءٍ يَشْفِيكَ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ وَشَرِّ كُلِّ ذِي عَيْنٍ " .

 

 

 

ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے ، جب رسول اللہ ﷺ بیمار ہوئے تو جبرئیل علیہ السلام یہ دعا آپ ﷺ پر پڑھتے :" بِاسْمِ اللَّهِ يُبْرِيكَ وَمِنْ كُلِّ دَاءٍ يَشْفِيكَ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ وَشَرِّ كُلِّ ذِي عَيْنٍ " یعنی ”اللہ تعالیٰ کے نام سے میں مدد چاہتا ہوں وہ تم کو اچھا کرے گا ہر بیماری سے تم کو شفا دے گا ہر جلنے والے کے جلن سے تم کو بچائے گا اور ہر بری نظر ڈالنے والے کی نظر سے ۔ “(10)

 

 

 

'A'isha (the wife of Allah's Apostle) said:

 

 

 

When Allah's Messenger(ﷺ) fell ill, Gabriel used to recite this: "In the name of Allah, may He cure you from all kinds of illnesses and safeguard you from the evil of a jealous one when he feels jealous and from the evil influence of eye."

 

 

 

(10)۔صحیح مسلم / سلامتی اور صحت کا بیان / باب : علاج ، بیماری اور منتر کا بیان ۔ حدیث نمبر: 5699

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

10۔"بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَيْنِ حَاسِدٍ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُ يَشْفِيكَ بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ"

 

 

 

"اللہ کے نام سے آپ پر منتر کرتا ہوں ہر چیز سے جو آپ کو ستائے اور ہر جان کی برائی سے یا حاسد کی نگاہ سے اللہ آپ کو شفا دے اللہ کے نام سے منتر کرتا ہوں آپ پر"

 

"In the name of Allah I exorcise you from everything and safeguard you from every evil that may harm you and from the eye of a jealous one.

 

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، أَنَّ جِبْرِيلَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ:‏‏‏‏ " اشْتَكَيْتَ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَيْنِ حَاسِدٍ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُ يَشْفِيكَ بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ ".

 

 

 

سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جبرئیل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے: اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ بیمار ہو گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔“ جبرئیل علیہ السلام نے کہا: "بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، ‏‏‏‏‏‏مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَيْنِ حَاسِدٍ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُ يَشْفِيكَ بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ"یعنی اللہ کے نام سے آپ پر منتر کرتا ہوں ہر چیز سے جو آپ کو ستائے اور ہر جان کی برائی سے یا حاسد کی نگاہ سے اللہ آپ کو شفا دے اللہ کے نام سے منتر کرتا ہوں آپ پر۔(11)

 

 

 

Abu Sa'id reported that Gabriel came to Allah's Messenger(ﷺ) and said:

 

 

 

Muhammad, have you fallen ill? Thereupon he said: Yes. He (Gabriel) said: "In the name of Allah I exorcise you from everything and safeguard you from every evil that may harm you and from the eye of a jealous one. Allah would cure you and I invoke the name of Allah for you."

 

 

 

(11)۔صحیح مسلم / سلامتی اور صحت کا بیان / باب : علاج ، بیماری اور منتر کا بیان ۔جلد 6، حدیث نمبر: 5700،  سنن ترمذی، جلد 2، حدیث نمبر :972، سنن ابن ماجہ ، جلد 4، حدیث نمبر :3523۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

11۔"بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ،‏‏‏‏ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ،‏‏‏‏ مِنْ حَسَدِ حَاسِدٍ،‏‏‏‏ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ اللَّهُ يَشْفِيكَ"

 

 

 

"اللہ کے نام سے میں آپ پر دم کرتا ہوں ، ہر اس چیز سے جو آپ کو اذیت دے ، حاسد کے حسد سے ، اور ہر نظر بد سے ، اللہ تعالیٰ آپ کو شفاء عطا کرے "

 

 In the Name of Allah I perform Ruqyah for you, from everything that is harming you; from the envy of the envier and from every evil eye, may Allah heal you

 

عَنْ عُبَادَةِ بْنِ الصَّامِتِ ،قَالَ:‏‏‏‏ أَتَى جِبْرَائِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُوعَكُ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ "بِسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ،‏‏‏‏ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ،‏‏‏‏ مِنْ حَسَدِ حَاسِدٍ،‏‏‏‏ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ اللَّهُ يَشْفِيكَ".

 

 

 

عبادہ بن صامت ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس جبرائیل علیہ السلام آئے ، آپ ﷺ کو بخار تھا ، تو انہوں نے کہا : « بسم اللہ أرقيك من كل شيء يؤذيك من حسد حاسد ومن كل عين اللہ يشفيك » یعنی ” اللہ کے نام سے میں آپ پر دم کرتا ہوں ، ہر اس چیز سے جو آپ کو اذیت دے ، حاسد کے حسد سے ، اور ہر نظر بد سے ، اللہ تعالیٰ آپ کو شفاء عطا کرے “ ۔(12)

 

 

 

It was narrated from ‘Umair that he heard Junadah bin Abu Umayyah say:

 

I heard ‘Ubadah bin Samit say: ‘Jibra’il (as) came to the Prophet(ﷺ) when he was suffering from fever and said: ‘Bismillahi arqika, min kulli shay’in yu’dhika, min hasadi hasidin, wa min kulli ‘aynin, Allahu yashfika (In the Name of Allah I perform Ruqyah for you, from everything that is harming you; from the envy of the envier and from every evil eye, may Allah heal you).’”

 

 

 

(12)۔سنن ابن ماجہ / کتاب: طب کے متعلق احکام و مسائل / باب : بخار میں پڑھی جانے والی دعا کا بیان ۔جلد 4،  حدیث نمبر: 3527 ، تحفة الأشراف: 5081، مصباح الزجاجة: 1230)، مسند احمد (5/323)، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو حسن قرار دیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

12۔"بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ"                        (تین مرتبہ)

 

 

 

"اللہ کے نام سے کے ساتھ جس کے نام کے ساتھ زمین و آسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاتی اور وہی سننے والا اور جاننے والا ہے"

 

"In the name of Allah, when Whose name is mentioned nothing on Earth or in Heaven can cause harm, and He is the Hearer, the Knower"  

 

عن عُثْمَانَ ابْنِ عَفَّانَ، ‏‏‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏يَقُولُ:‏‏‏‏ "مَنْ قَالَ:‏‏‏‏ بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، ‏‏‏‏‏‏لَمْ تُصِبْهُ فَجْأَةُ بَلَاءٍ حَتَّى يُصْبِحَ، ‏‏‏‏‏‏وَمَنْ قَالَهَا حِينَ يُصْبِحُ ثَلَاثُ مَرَّاتٍ، ‏‏‏‏‏‏لَمْ تُصِبْهُ فَجْأَةُ بَلَاءٍ حَتَّى يُمْسِيَ"وقَالَ:‏‏‏‏ فَأَصَابَ أَبَانَ بْنَ عُثْمَانَ الْفَالِجُ، ‏‏‏‏‏‏فَجَعَلَ الرَّجُلُ الَّذِي سَمِعَ مِنْهُ الْحَدِيثَ يَنْظُرُ إِلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ:‏‏‏‏ مَا لَكَ تَنْظُرُ إِلَيَّ؟ فَوَاللَّهِ مَا كَذَبْتُ عَلَى عُثْمَانَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا كَذَبَ عُثْمَانُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَكِنَّ الْيَوْمَ الَّذِي أَصَابَنِي فِيهِ مَا أَصَابَنِي غَضِبْتُ فَنَسِيتُ أَنْ أَقُولَهَا.

 

 

 

عثمان بن عفان ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے : جو شخص تین بار « بسم اللہ الذي لا يضر مع اسمہ شىء في الأرض ولا في السماء وہو السميع العليم » ” اللہ کے نام سے کے ساتھ جس کے نام کے ساتھ زمین و آسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاتی اور وہی سننے والا اور جاننے والا ہے “ کہے تو اسے صبح تک اچانک کوئی مصیبت نہ پہنچے گی ، اور جو شخص تین مرتبہ صبح کے وقت اسے کہے تو اسے شام تک اچانک کوئی مصیبت نہ پہنچے گی ، راوی حدیث ابومودود کہتے ہیں : پھر راوی حدیث ابان بن عثمان پر فالج کا حملہ ہوا تو وہ شخص جس نے ان سے یہ حدیث سنی تھی انہیں دیکھنے لگا ، تو ابان نے اس سے کہا : مجھے کیا دیکھتے ہو ، قسم اللہ کی ! نہ میں نے عثمان ؓ کی طرف جھوٹی بات منسوب کی ہے اور نہ ہی عثمان نے رسول اللہ ﷺ کی طرف ، لیکن (بات یہ ہے کہ) جس دن مجھے یہ بیماری لاحق ہوئی اس دن مجھ پر غصہ سوار تھا (اور غصے میں) اس دعا کو پڑھنا بھول گیا تھا ۔ (13)

 

 

 

Narrated Uthman ibn Affan: Aban ibn Uthman said: I heard Uthman ibn Affan (his father) say: I heard the Messenger of Allahﷺ say: If anyone says three times: "In the name of Allah, when Whose name is mentioned nothing on Earth or in Heaven can cause harm, and He is the Hearer, the Knower" he will not suffer sudden affliction till the morning, and if anyone says this in the morning, he will not suffer sudden affliction till the evening. Aban was afflicted by some paralysis and when a man who heard the tradition began to look at him, he said to him: Why are you looking at me? I swear by Allah, I did not tell a lie about Uthman, nor did Uthman tell a lie about the Prophetﷺ, but that day when I was afflicted by it, I became angry and forgot to say them.

 

 

 

(13)۔سنن ابي داود / ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل / باب : صبح کے وقت کیا پڑھے ؟، جلد 5، حدیث نمبر: 5088 ، حدیث متعلقہ ابواب: مسنون اذکار ۔ سنن الترمذی/الدعوات ، 13، جلد 6، حدیث نمبر :3388، سنن ابن ماجہ/الدعاء ، 14، جلد 5، حدیث نمبر :3869۔تحفة الأشراف: 9778،   مسند احمد (1/62، 72)، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

13۔"أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ، ‏‏‏‏‏‏رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، ‏‏‏‏‏‏أَنْ يَشْفِيَكَ۔"                                (سات مرتبہ)

 

 

 

"میں عظمت والے اللہ جو عرش عظیم کا مالک ہے سے دعا کرتا ہوں کہ وہ تم کو شفاء دے“ تو اللہ اسے اس مرض سے شفاء دے گا۔"

 

I ask Allah, the Mighty, the Lord of the mighty Throne, to cure you, Allah will cure him from that disease

 

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ "مَنْ عَادَ مَرِيضًا، ‏‏‏‏‏‏لَمْ يَحْضُرْ أَجَلُهُ فَقَالَ عِنْدَهُ سَبْعَ مِرَارٍ:‏‏‏‏ أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ، ‏‏‏‏‏‏رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، ‏‏‏‏‏‏أَنْ يَشْفِيَكَ، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا عَافَاهُ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ الْمَرَضِ".

 

 

 

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب کوئی شخص کسی ایسے شخص کی عیادت کرے جس کی موت کا وقت ابھی قریب نہ آیا ہو اور اس کے پاس سات مرتبہ یہ دعا پڑھے:   "أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ، ‏‏‏‏‏‏رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ، ‏‏‏‏‏‏أَنْ يَشْفِيَكَ۔"(میں عظمت والے اللہ جو عرش عظیم کا مالک ہے سے دعا کرتا ہوں کہ وہ تم کو شفاء دے“ تو اللہ اسے اس مرض سے شفاء دے گا)۔(14)

 

 

 

Narrated Abdullah ibn Abbas:

 

 

 

The Prophet(ﷺ) said: If anyone visits a sick whose time (of death) has not come, and says with him seven times: I ask Allah, the Mighty, the Lord of the mighty Throne, to cure you, Allah will cure him from that disease.

 

 

 

(14)۔سنن ابي داود / کتاب: جنازے کے احکام و مسائل / باب : عیادت کے موقع پر بیمار کے لیے دعا ۔حدیث نمبر: 3106، سنن الترمذی/الطب 32 :2083،تحفة الأشراف: 5628مسند احمد :1/239، 243، شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو المشكاة :1553، الكلم الطيب :149 صحیح قرار دیا، سنن ترمذی / کتاب: طب ( علاج و معالجہ ) کے احکام و مسائل / باب : شفاء حاصل کرنے سے متعلق ایک اور باب، حدیث نمبر: 2083، سنن ابی داود/ الجنائز ، جلد 3۔ 12 :3106،تحفة الأشراف: 5628، اور  مسند احمد :1/239 ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

14۔"بِاسْمِ اللَّهِ "                                                          ( تین مرتبہ )

 

 

 

"أَعُوذُ بِاللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ۔"                                                       (سات مرتبہ)

 

میں پناہ مانگتا ہوں اللہ تعالیٰ کی برائی سے اس چیز کی جس کو پاتا ہوں میں اور جس سے ڈرتا ہوں

 

in the name of Allah (three times), I seek refuge with Allah and with His Power from the evil that I find and that I fear (seven times)

 

 

عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ الثَّقَفِيِّ ، أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعًا يَجِدُهُ فِي جَسَدِهِ مُنْذُ أَسْلَمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ " ضَعْ يَدَكَ عَلَى الَّذِي تَأَلَّمَ مِنْ جَسَدِكَ، ‏‏‏‏‏‏وَقُلْ بِاسْمِ اللَّهِ ثَلَاثًا، ‏‏‏‏‏‏وَقُلْ سَبْعَ مَرَّاتٍ أَعُوذُ بِاللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ ".

 

 

 

عثمان بن ابی العاص ثقفی سے روایت ہے ، انہوں نے شکوہ کیا رسول اللہ ﷺ سے ایک درد کا اپنے بدن میں جو پیدا ہو گیا تھا جب سے وہ مسلمان ہوئے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم اپنا ہاتھ درد کی جگہ پر رکھو اور کہو : « بسم اللہ » تین بار ، اس کے بعد سات بار کہو « أَعُوذُ بِاللَّہِ وَقُدْرَتِہِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِر » ۔ یعنی میں پناہ مانگتا ہوں اللہ تعالیٰ کی برائی سے اس چیز کی جس کو پاتا ہوں میں اور جس سے ڈرتا ہوں ۔(15)

 

 

 

Uthman b. Abu al-'As Al-Thaqafi reported that he made a complaint of pain to Allah's Messenger(ﷺ) that he felt in his body at the time he had become Muslim. Thereupon Allah's Messenger(ﷺ) said:

 

 

Place your hand at the place where you feel pain in your body and say Bismillah (in the name of Allah) three times and seven times A'udhu billahi wa qudratihi min sharri ma ajidu wa uhadhiru (I seek refuge with Allah and with His Power from the evil that I find and that I fear).

 

 

 

(15)۔صحیح مسلم / سلامتی اور صحت کا بیان / باب : دعا کے وقت اپنا ہاتھ درد کے مقام پر رکھنا ۔جلد 6،  حدیث نمبر: 5737 ، سنن ترمذی، جلد 4، حدیث نمبر :2080، جلد6، حدیث نمبر :3588۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

"أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ الَّتِي لَا يُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ، وَلَا فَاجِرٌ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ، وَذَرَأَ وَبَرَأَ ، وَمِنْ شَرِّ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ، وَمِنْ شَرِّ مَا يَعْرُجُ فِيهَا، وَمِنْ شَرِّ مَا ذَرَأَ فِي الْأَرْضِ، وَمِنْ شَرِّ مَا يَخْرُجُ مِنْهَا، وَمِنْ شَرِّ فِتَنِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ، وَمِنْ شَرِّ كُلِّ طَارِقٍ إِلَّا طَارِقًا يَطْرُقُ بِخَيْرٍ، يَا رَحْمَنُ۔"

 

 

 

"میں پناہ مانگتا ہوں اس اللہ کے کامل کلمات کے ذریعے، اس کی تمام   مخلوقات ، بالخصوص ان کی ذریت و نسل اور ہر قسم کے حیوانات کی برائی سے کہ ان سے نہ کوئی نیک تجاوز کرتا ہے اور نہ کوئی بد، اور آسمان سے اترنے والی ہر چیز کے شر سے اور اس میں چڑھنے والی ہر چیز کے شر سے اور زمین میں پھیلنے والی ہر نسل سے اور اس سے نکلنے والی ہر چیز کے شر سے اور رات اور دن کے فتنوں کے شر سے اور ہر کھٹکھٹانے والے کے شر سے ، مگر وہ آنے والا جو خیر و بھلائی کے ساتھ آئے، اے رحمن۔"

 

 I seek refuge with the Noble Face of Allah and with the complete words of Allah which neither the good person nor the corrupt can exceed, from the evil of what descends from the sky and the evil of what ascends in it and from the evil of what is created in the earth and the evil of what comes out of it and from the trials of the night and day and from the visitations of the night and day, except for one that knocks with good, O Merciful!”.

 

 

عن أَبِی التَّيَّاحِ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ خَنْبَشٍ التَّمِيمِيِّ وَكَانَ كَبِيرًا أَدْرَكْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ قَالَ قُلْتُ كَيْفَ صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ كَادَتْهُ الشَّيَاطِينُ فَقَالَ إِنَّ الشَّيَاطِينَ تَحَدَّرَتْ تِلْكَ اللَّيْلَةَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْأَوْدِيَةِ وَالشِّعَابِ وَفِيهِمْ شَيْطَانٌ بِيَدِهِ شُعْلَةُ نَارٍ يُرِيدُ أَنْ يُحْرِقَ بِهَا وَجْهَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَبَطَ إِلَيْهِ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ قُلْ قَالَ مَا أَقُولُ قَالَ قُلْ" أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ وَمِنْ شَرِّ مَا يَنْزِلُ مِنْ السَّمَاءِ وَمِنْ شَرِّ مَا يَعْرُجُ فِيهَا وَمِنْ شَرِّ فِتَنِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمِنْ شَرِّ كُلِّ طَارِقٍ إِلَّا طَارِقًا يَطْرُقُ بِخَيْرٍ يَا رَحْمَنُ" قَالَ فَطَفِئَتْ نَارُهُمْ وَهَزَمَهُمْ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى

 

 

 

 ابو التیاح سے مروی ہے کہ میں نے عبدالرحمن بن خنبش تمیمی سے پوچھا، اور وہ اس وقت عمر رسیدہ ہوچکے تھے کہ آپ نے رسول اللہ ﷺ کا زمانہ پایا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں ، میں نے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس رات کیا عمل کیا جب  شیاطین آپ پر حملہ آور ہونے والے تھے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ  پر اس رات شیاطین ہر وادی اور گھاٹی سے اترتے آئے اور ان میں سے ایک شیطان کے ہاتھ میں آگ کا شعلہ تھا جس سے وہ رسول اللہ ﷺ کے چہرہ مبارک کو جلانا چاہتا تھا ، چنانچہ آپ کے پاس جبریل علیہ السلام تشریف لائے اور فرمایا، اے محمد ، جو کچھ میں کہتا ہوں ، آپ بھی کہئے، پھر انہوں نے یہ دعاء پڑھوائی:" أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ وَمِنْ شَرِّ مَا يَنْزِلُ مِنْ السَّمَاءِ وَمِنْ شَرِّ مَا يَعْرُجُ فِيهَا وَمِنْ شَرِّ فِتَنِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَمِنْ شَرِّ كُلِّ طَارِقٍ إِلَّا طَارِقًا يَطْرُقُ بِخَيْرٍ يَا رَحْمَنُ" میں پناہ مانگتا ہوں اس اللہ کے کامل کلمات کے ذریعے، اس کی تمام   مخلوقات ، بالخصوص ان کی ذریت و نسل اور ہر قسم کے حیوانات کی برائی سے کہ ان سے نہ کوئی نیک تجاوز کرتا ہے اور نہ کوئی بد، اور آسمان سے اترنے والی ہر چیز کے شر سے اور اس میں چڑھنے والی ہر چیز کے شر سے اور زمین میں پھیلنے والی ہر نسل سے اور اس سے نکلنے والی ہر چیز کے شر سے اور رات اور دن کے فتنوں کے شر سے اور ہر کھٹکھٹانے والے کے شر سے ، مگر وہ آنے والا جو خیر و بھلائی کے ساتھ آئے، اے رحمن۔

 

 

 

چنانچہ ان کی آگ بجھ گئی اور اللہ تبارک و تعالیٰ نے انہیں شکست سے دوچار کیا۔(16)

 

 

 

(16)۔امام احمد نے :15461 اور ابن ابی شیبہ نے :23601 نے ابو التیاح سے اس حدیث کو روایت کیا ہے اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے "الاحادیث الصحیحۃ :840" میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا۔

 

 

 

http://library.islamweb.net/newlibrary/display_book.php?idfrom=14913&idto=14914&bk_no=6&ID=90

 

 

 

عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ : " أَنَّهُ شَكَى إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنِّي أَجِدُ فَزَعًا بِاللَّيْلِ فَقَالَ: ( أَلَا أُعَلِّمُكَ كَلِمَاتٍ عَلَّمَنِيهِنَّ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ وَزَعَمَ أَنَّ عِفْرِيتًا مِنَ الْجِنِّ يَكِيدُنِي قَالَ:" أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ الَّتِي لَا يُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ، وَلَا فَاجِرٌ مِنْ شَرِّ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيهَا، وَمِنْ شَرِّ مَا ذَرَأَ فِي الْأَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْهَا، وَمِنْ شَرِّ فِتَنِ اللَّيْلِ وَفِتَنِ النَّهَارِ، وَمِنْ شَرِّ طَوَارِقِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ إِلَّا طَارِقًا يَطْرُقُ بِخَيْرٍ يَا رَحْمَانُ )

 

 

 

خالد بن ولید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے رات کے وقت خوف محسوس ہورہا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا:"کیا میں تمہیں ایسی کلمات نہ سکھاؤں جو جبریل علیہ السلام نے مجھے سکھائے اور انہوں نے یہ کہا کہ ایک عفریت جن میرے ساتھ مکرو فریب کررہا ہے، آپ ﷺ نے یہ دعاء سکھائی":" أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ الَّتِي لَا يُجَاوِزُهُنَّ بَرٌّ، وَلَا فَاجِرٌ مِنْ شَرِّ مَا يَنْزِلُ مِنَ السَّمَاءِ وَمَا يَعْرُجُ فِيهَا، وَمِنْ شَرِّ مَا ذَرَأَ فِي الْأَرْضِ وَمَا يَخْرُجُ مِنْهَا، وَمِنْ شَرِّ فِتَنِ اللَّيْلِ وَفِتَنِ النَّهَارِ، وَمِنْ شَرِّ طَوَارِقِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ إِلَّا طَارِقًا يَطْرُقُ بِخَيْرٍ يَا رَحْمَانُ۔"(17)

 

 

 

(17)۔امام طبرانی نے "الکبیر : 3838 میں اس حدیث کو روایت کیا اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے "سلسلۃ الاحادیث الصحیحۃ :2738 میں اس حدیث کو نقل فرمایا ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

"أعوذ بوجه الله العظيم الذي لا شيئ أعظم منه ، وبكلماته التامات التي لا يجاوزهن بر ولا فاجر وبأسماء الله الحسنى ما علمت منها وما لم أعلم من شر ما خلق و ذرأ و برأ ، ومن كل ذي شر لا أطيق شره ، ومن شر كل ذي شر أنت آخذ بناصيته،إن ربي على صراط مستقيم۔"

 

 

 

"میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کی ذات کے ذریعہ جو بہت بڑا ہے وہ اللہ کہ کوئی چیز اس سے بڑی نہیں، اس کے کامل کلمات کے ذریعے کہ ان سے نہ کوئی نیک تجاوز کرتا ہے اور نہ کوئی بد، اللہ کے ناموں کے ذریعہ جو پاک و نیک ہیں اور ان میں سے جو کچھ میں جانتا ہوں اور جو کچھ میں نہیں جانتا اس چیز کی برائی سے جو اس پیدا کی اور پراگندہ و برابر کی۔"

 

I seek refuge with the immense Face of Allah - there is nothing greater than it - and with the complete words of Allah which neither the good person nor the corrupt can exceed and with all the most beautiful names of Allah, what I know of them and what I do not know, from the evil of what He has created and originated and multiplied."

 

عن القعقاع : أن كعب الأحبار قال : لولا كلمات أقولهن لجعلتني يهود حمارا فقيل له : ما هن ؟ قال : أعوذ بوجه الله العظيم الذي ليس شيء أعظم منه وبكلمات الله التامات التي لا يجاوزهن بر ولا فاجر وبأسماء الله الحسنى ما علمت منها وما لم أعلم من شر ما خلق وذرأ وبرأ . رواه مالك

 

 

 

حضرت قعقاع کہتے ہیں کہ حضرت کعب احبار فرماتے تھے کہ اگر میں وہ کلمات نہ کہا کرتا تو یہود مجھے گدھا بنا ڈالتے۔ ان سے پوچھا گیا وہ کلمات کیا ہیں؟ تو انہوں نے فرمایا کہ یہ ہیں۔ دعا "أعوذ بوجه الله العظيم الذي ليس شيء أعظم منه وبكلمات الله التامات التي لا يجاوزهن بر ولا فاجر وبأسماء الله الحسنى ما علمت منها وما لم أعلم من شر ما خلق وذرأ وبرأ"۔ میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کی ذات کے ذریعہ جو بہت بڑا ہے وہ اللہ کہ کوئی چیز اس سے بڑی نہیں، اس کے کامل کلمات کے ذریعے کہ ان سے نہ کوئی نیک تجاوز کرتا ہے اور نہ کوئی بد، اللہ کے ناموں کے ذریعہ جو پاک و نیک ہیں اور ان میں سے جو کچھ میں جانتا ہوں اور جو کچھ میں نہیں جانتا اس چیز کی برائی سے جو اس پیدا کی اور پراگندہ و برابر کی ۔(18)

 

 

 

(18)۔موطا امام مالک : 2/951۔952، کتاب :شعر  و شاعری کا بیان، باب: تعوذات کے اوامر کا بیان، ، نمبر : 13، ملاحظہ فرمائیں : الجامع لاحکام القرآن :1/56، اور "بدائع التفسیر ۔ 5/412۔ مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ پناہ مانگنے کا بیان ۔ حدیث 1010،http://www.saaid.net/tabeeb/20.htm

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 


No comments:

close