نمازکے مسائل
نمازکے مسائل
ہم سب اپنا جائزہ لیں کہ کیا ہم نما ز کو سیکھ کر ادا کررہے ہیں ؟جبکہ دنیا کا معمولی کام بھی سیکھے بغیر نہیں آسکتاتو کیا ہم نماز کے فرائض و واجبات اور سنتوں کا اہتمام کرتے ہیں.
اور نماز کے ضروری احکام ومسائل
سیکھنے کی ضرورت کیوں نہیں سمجھتے ۔ نماز میں کتنی چیزیں ہیں جو فرض ہیں ان میں سے
ایک کی ادائیگی بھی نہ ہوئی تو نماز دوبارہ پڑھنی پڑھے گی ۔ جو چیزیں واجبات میں
سے ہیں ان کے چھوڑنے پر سجدہ سہو کرلیا تو نماز درست ورنہ دوبارہ لوٹائی جائیگی ۔
نماز کے واجباب میں سے ایک واجب قومہ ہے جس کے معنی یہ
ہے کہ رکوع سے اٹھ کر سیدھا کھڑاہونا ۔یعنی رکوع سے ابھی سیدھے کھڑے ہی نہیں ہوئے
تھے کہ سجدہ میں چلے گئے تو آپ کا قومہ رہ گیا جو کہ واجب ہے ۔
اللہ تعالیٰ کی توفیق سے آپ نے نماز کیلئے وقت خرچ کیا
۔ وضو کیا ۔
مسجد میں آئے لیکن نماز چونکہ سیکھی نہیں اور اس کے ضروری احکام ومسائل کا علم نہیں ۔ اس کی وجہ سے تمام محنت اکارت چلی گئی تو سوچئے کتنے تقصان کی بات ہے اور یہ بھی یا درکھئے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں جہالت کا عذر قابل قبول نہیں ۔ کوئی شخص یہ کہہ کر میدان حشر میں بری الذمہ نہیں ہو سکتا کہ اے اللہ ! مجھے دنیا میں اس مسئلہ کا علم نہیں تھا ۔ اس لیے ہمیں چاہیے نماز کو سیکھ کر ادا کریں ۔کہیں ایسا نہ ہو کہ کسی لاعلمی یا کوتاہی کی وجہ سے ہماری نماز سنت کی مطابق ادا نہ ہونے کی وجہ سے بارگاہ خداوندی میں مقبول نہ ہو ۔ بعض مرتبہ آدمی کی توجہ اس طرف جاتی ہی نہیں کہ یہ چیز بھی نماز میں ضروری ہے یا نہیں ۔ مذکورہ واجب قومہ کو دیکھ لیجئے کہ واجب ہے لیکن اس کا کس قدر خیا ل رکھا جاتا ہے ؟
نماز کے واجبات میں سے ایک واجب جلسہ ہے یعنی دونوں
سجدوں کے درمیان سیدھا بیٹھ جا نا۔ مطلب یہ ہے کہ پہلے سجدہ کےبعد تشہد کی حالت
میں سیدھا بیٹھا جائے پھر دوسرا سجدہ ادا کیا جائے ۔ اگر آپ نے پوری نماز میں اس
واجب کا خیال نہ رکھا اور آخر نماز میں سجدہ سہو بھی نہ کیا تو آپ کی نماز نہیں
ہوئی جس کا لوٹا نا واجب ہے ۔
جس کو نماز کا ترجمہ و تشریح نہیں آتی اس کا نماز میں زیادہ دل نہی لگتا اسکو پتہ نہی ہوتا وہ کیا پڑھ رہا ھے آئیں نماز سیکھیں اور دوسروں کو سکھائیں....!
ثـنــــاء
سُبْحَانَکَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِکَ، وَتَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَالٰی جَدُّکَ، وَلَا اِلٰهَ غَيْرُکَ.
اے ﷲ! ہم تیری پاکی بیان کرتے ہیں، تیری تعریف کرتے ہیں، تیرا نام بہت برکت والا ہے، تیری شان بہت بلند ہے اور تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں.
#تعـــــــوذ
أَعُوْذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّيْطٰنِ الرَّجِيْمِ.
میں شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگتا / مانگتی ہوں
#تســـــمیہ
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ.
ﷲ کے نام سے جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے
#سورۃ الفـــــــاتحۃ
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَO الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِO مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِO إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُO اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَO صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْO غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلا الضَّالِّينَO
*تمام خوبیاں, تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کی پرورش فرمانے والا ہے, نہایت مہربان بہت رحم فرمانے والا ہے, روزِ جزا کا مالک ہے, ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور ہم تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں, ہمیں سیدھا راستہ دکھا, ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام فرمایا, ان لوگوں کا نہیں جن پر غضب کیا گیا ہے اور نہ (ہی) گمراھوں کا.
#سورۃ_الاخـــــــلاص
قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌO اللَّهُ الصَّمَدُO لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْO وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌO
آپ فرما دیجئے ک: وہ ﷲ ھے جو یکتا ہے, ﷲ سب سے بے نیاز، سب کی پناہ اور سب پر فائق ہے, نہ اس سے کوئی پیدا ہوا ہے اور نہ ہی وہ پیدا کیا گیا ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ہمسر ہے.
#رکـــــــوع
سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِيْمِ.
پاک ہے میرا پروردگار عظمت والا.
#قـــــومہ
سَمِعَ اللہُ لِمَنْ حَمِدَهُ.
ﷲ تعالیٰ نے اس بندے کی بات سن لی جس نے اس کی تعریف کی.
رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ.
اے ہمارے رب ! تمام تعریفیں تیرے لیے ہیں.
#سجـــــــدہ
سُبْحَانَ رَبِّیَ الْأَعْلَی.
#تشـــــــہد
التَّحِيَّاتُ ِﷲِ وَالصَّلَوٰتُ وَالطَّيِّبَاتُ، اَلسَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِیُّ وَرَحْمَةُ اﷲِ وَبَرَکَاتُهُ، اَلسَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللہِ الصَّالِحِیْنَ أَشْھَدُ أَن لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وأشھد أن محمدا عبدہ ورسولہ۔
درودِ اِبراہیمی
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو، تین یا چار رکعت والی نماز کے قعدہ اخیرہ میں ہمیشہ درودِ ابراہیمی پڑھتے جو درج ذیل ہے :
اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا صَلَّيْتَ عَلٰی إِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ إِبْرَاهِيْمَ، إِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ.
اَللّٰهُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ، کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی إِبْرَاهِيْمَ وَعَلٰی اٰلِ إِبْرَاهِيْمَ، إِنَّکَ حَمِيْدٌ مَّجِيْدٌ.
بخاری، الصحيح، کتاب الانبياء، باب النسلان فی المشی، 3 : 1233، رقم : 3190
’’اے اﷲ! رحمتیں نازل فرما حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اور ان کی آل پر، جس طرح تونے رحمتیں نازل کیں حضرت ابراہیم علیہ السلام پر اور ان کی آل پر، بے شک تو تعریف کا مستحق بڑی بزرگی والا ہے۔
’’اے اﷲ! تو برکتیں نازل فرما حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اور ان کی آل پر، جس طرح تونے برکتیں نازل فرمائیں حضرت ابراہیم علیہ السلام پر اور ان کی آل پر، بے شک تو تعریف کا مستحق بڑی بزرگی والا ہے۔‘‘
درود شریف کے بعد یہ دعا پڑھیں :
رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِيْمَ الصَّلٰوةِ وَمِنْ ذُرِّيَّتِیْ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَآءِo رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ يَوْمَ يَقُوْمُ الْحِسَابُo
’’اے میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم رکھنے والا بنا دے، اے ہمارے رب! اور تو میری دعا قبول فرما لےo اے ہمارے رب! مجھے بخش دے اور میرے والدین کو (بخش دے) اور دیگر سب مومنوں کو بھی، جس دن حساب قائم ہوگا
o‘‘
مسئلہ:
تشہد ، درود اور دعا پڑھنے کے بعد پہلے دائیں طرف چہرے کو پھیریں اور ساتھ پڑھیں (اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللہِ) پھر بائیں طرف چہرے کو پھیریں اور پڑھیں ( اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللہِ)۔ اس عمل کو سلام کہتے ہیں۔ سلام ، نماز سے نکلنے کا طریقہ ہے۔ دعائے قنوت
نماز عشاء کے تین وتروں کی آخری رکعت میں قیام کے دوران میں سورۃ فاتحہ اور دوسری کوئی سورۃ پڑھنے کے بعد درج ذیل دعائے قنوت پڑھی جائے:
اَللّٰهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِيْنُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ، وَنُؤْمِنُ بِکَ وَنَتَوَکَلُّ عَلَيْکَ، وَنُثْنِيْ عَلَيْکَ الْخَيْرَ، وَنَشْکُرُکَ وَلَا نَکْفُرُکَ، وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ يَفْجُرُکَ، اَللّٰهُمَّ اِيَاکَ نَعْبُدُ وَلَکَ نُصَلِّيْ وَنَسْجُدُ وَاِلَيْکَ نَسْعٰی وَنَحْفِدُ، وَنَرْجُوْا رَحْمَتَکَ، وَنَخْشٰی عَذَابَکَ اِنَّ عَذَابَکَ بِالْکُفَّارِ مُلْحِقٌّ.
’’اے اﷲ! ہم تجھ سے مدد مانگتے ہیں اور تجھ سے بخشش چاہتے ہیں، تجھ پر ایمان لاتے ہیں اور تجھ پر بھروسہ کرتے ہیں، ہم تیری اچھی تعریف کرتے ہیں، تیرا شکر ادا کرتے ہیں اور تیری ناشکری نہیں کرتے، اور جو تیری نافرمانی کرے اُس سے مکمل طور پر علیحدگی اختیار کرتے ہیں۔ اے اﷲ! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں، اور تیرے لیے ہی نماز پڑھتے، تجھے ہی سجدہ کرتے ہیں۔ تیری ہی طرف دوڑتے اور حاضری دیتے ہیں، ہم تیری رحمت کے امید وار ہیں اور تیرے عذاب سے ڈرتے ہیں۔ بے شک تیرا عذاب کافروں کو ہی پہنچنے والا ہے۔‘‘
مسائل نماز
No comments:
Post a Comment