پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری
ذہنی تفریح اورخوشی انسانی زندگی کاخاص حصہ ہے جسے آپ خوش طبعی بھی کہہ سکتے ہیں۔اس کام کو مزاحیہ پروگراموں کی صورت بہترین طریقے سے انجام دیاجاسکتاہے۔
نیزاسی ضمن میں تھیٹرنے بڑاکردارادا کیاہے اوراب ڈرامہ انڈسٹری بقاعدہ طورمیں وجودمیں آچکی ہے اوریہ ایساموثرذریعہ ہے کہ کسی نسل کی ذہن سازی کرنے میں بڑاعمدہ کرداراداکرتاہے۔جیساکہ پاکستان میں ڈرامہ سیریل ارتغرل غازی نے بہت کامیابی حاصل کی ہے اوربچہ بچہ اس کے کرداروں سے اچھی طرح واقف ہوچکاہے ۔
جہاں ایک طرف مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں تودوسری جانب کچھ منفی چیزیں پنپتی ہیں جن کاسدباب بہت ضروری ہے۔اورموثرطریقے سے ان منفی اثرات کوختم کرناچاہئے ۔
پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کے بارے میں کچھ ناقدین کافی تنقیدکرتے ہیں کہ ان ڈراموں میں ایسی چیزوں کوپرموٹ کیاجارہاہے جوکہ ہماری تہذیب کے سراسرمخالف ہیں ۔مثلا(extra marital affair)یہ ایک ایسی بیماری ہے کہ جس انسان کویہ عادت ہوجاتی ہے وہ کئی لوگوں کوشکوک وشبہات کاشکاربنادیتاہے ۔اوربعض اوقات تونوبت ایں جارسیدکہ کسی کی اچھی خاصی ازدواجی زندگی طلاق پرمنتج ہوتی ہے۔
کچھ ناقدین کاکہناہے کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں اس چیزکوبھی ارادی طورپریاغیرارادی طورپرپرموٹ کیاجارہاہے کیوں کہ ان ڈراموں میں کہیں توبھابی دیورپرڈورے ڈالتی دیکھائی دیتی ہے اورکہیں دلہن ڈرائیورکے ساتھ عشق لڑارہی ہوتی ہے ۔
اس کے علاوہ حسد،بغض ،کینہ پروری،چغل خوری اوردیگرایسی بہت سی بری عادات ہیں جودیکھائی جاتی ہیں ان سے دوررہناچاہیے۔
No comments:
Post a Comment