*خواتین کے لیے غسل کا تفصیلی طریقہ*
سوال:
السلام علیکم ورحمة اللہ و برکاتہ!
حیض کے بعد پاکی کا وہ طریقہ جو فرض ہے اس کا صحیح طریقہ تفصیل سے بتا دیں۔
*الجواب حامداً و مصلّیاً*
وعلیکم السلام ورحمة اللہ و برکاتہ!
غسل کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے ہاتھ دھوئے اور استنجا کرے، پھر بدن پر کسی جگہ نجاست لگی ہو، اُسے دھو ڈالے، پھر وضو کرے، پھر تمام بدن کو تھوڑا سا پانی ڈال کر ملے، پھر سارے بدن پر تین مرتبہ پانی بہالے۔
غسل میں تین چیزیں فرض ہیں
1....کلی کرنا
2....ناک میں پانی ڈالنا
3....پورے بدن پر پانی بہانا۔
بدن کا اگر ایک بال بھی خشک رہ جائے تو غسل نہیں ہوگا اور انسان بدستور ناپاک رہے گا۔ ناک، کان کے سوراخوں میں پانی پہنچانا بھی فرض ہے، انگوٹھی چھلّہ اگر تنگ ہوں تو اس کو ہلا کر اس کے نیچے پانی پہنچانا بھی لازم ہے، ورنہ غسل نہ ہوگا۔
بعض خواتین ناخن پالش وغیرہ جیسی چیزیں استعمال کرتی ہیں جو بدن تک پانی پہنچنے نہیں دیتیں، غسل میں ان چیزوں کو اُتار کر پانی پہنچانا ضروری ہے۔ بعض اوقات بے خیالی میں ناخنوں کے اندر آٹا لگا رہ جاتا ہے، اس کو نکالنا بھی ضروری ہے۔ الغرض! پورے جسم پر پانی بہانا اور جو چیزیں پانی کے بدن تک پہنچنے میں رُکاوٹ ہیں ان کو ہٹانا ضروری ہے، ورنہ غسل نہیں ہوگا۔
عورتوں کے سر کے بال اگر گندھے ہوئے ہوں تو بالوں کو کھول کر ان کو تر کرنا ضروری نہیں، بلکہ بالوں کی جڑوں تک پانی پہنچالینا کافی ہے، لیکن اگر بال گندھے ہوئے نہ ہوں (آج کل عموماً یہی ہوتا ہے) تو سارے بالوں کو اچھی طرح تر کرنا بھی ضروری ہے۔
ماخوذ از: آپ کے مسائل اور ان کا حل
واللہ اعلم بالصّواب!
کتبہ راشد محمود
No comments:
Post a Comment