Roshan Worlds: Zikr-E-Elahi

knowledge islamic quotes articles poims islamic education tips and tricks apps and games for pc android apps latest news for information technology

google Search

Showing posts with label Zikr-E-Elahi. Show all posts
Showing posts with label Zikr-E-Elahi. Show all posts

Tuesday, April 13, 2021

masaileramazan

April 13, 2021 0
masaileramazan


روزہ اور جدید میڈیکل مسائل




رمضان المبارک کا کیلنڈر ڈاون لوڈ کرنے کے لیے نیچے بٹن پر کلک کریں










روزہ اور جدید میڈیکل مسائل




  دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:143
برائے ڈاکٹر حکیم ، میڈیکل اسٹور اور مریض حضرات )
محترم ومکرم جناب
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
روزہ کے حوالے سے یہ چند جدید میڈیکل مسائل ہیں جو آپ کی خدمت میں  پیش ہیں تاکہ آپ کے علم میں رہے کہ کن چیزوں سے روزہ ٹوٹتا ہے اور کن چیزوں سے روزہ نہیں ٹوٹتاتاکہ ہم مریض حضرات کو گائیڈ کرکے بلاوجہ گنہگار نہ ہوں یہ یاد رہے کہ رمضان کے روزے کے بدلے اگر کوئی پوری سنفگی روزے رکھے تو رمضان کے روزے کےثواب کے برابرنہیں ۔

آنکھ اور کان میں دواڈالنے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا اگرچہ اس کا مزہ گلے میں محسوس ہو۔

ناک میں دواڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔

روزے کی حالت میں انجکشن لگوانے یا گلوکوز کی بوتل (ڈرپ ) لگوانے یا خون لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اگرچہ وہ انجکشن V( رگ میں  ) یا  I.M ( گوشت میں ) لگوایا جائے ۔

روزے کی حالت میں دمہ کا مریض انہیلر کا استعمال کرے یا پھیپھڑوں کی تکلیف میں نیبولائزر  استعمال کرے یا C.U میں مریض کو آکسیجن دواسمیت کےا ستعمال سے روزٹوٹ جاتا ہے لیکن آکسیجن بغیر دواکےا ستعمال کی جائے تو روزہ نہیں ٹوٹتا ۔

مسواک کا استعمال روزے کی حالت میں جائز ہے ۔ لیکن ٹوتھ پیسٹ ، موتھ واش، لسڑین ، گلے کے ڈراپس ، گلیسرین استعمال کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتاہے ۔ بہتریہ ہے کہ یہ چیزیں افطاری کے بعدا ستعمال کروائی جائیں ۔

نسوار، گٹکا ،س پاری ، زبان کے نیچے دل کی تقویت کی گولی یازبان کے نیچے سپرے کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔

روزے میں دانت نکلوانا ای دانت پر دوا لگوانے میں غالب گمان ہے کہ وہ دوائی گلے میں جائے گی تو ا س سے روزہ ٹوٹ جائے گا بہتر یہ ہے کہ یہ کام مغرب کے بعد کیاجائے ۔

انڈوسکوپی یا انجیو گرافی جس میں صآرف کیمرہ ڈال کر پیٹ  ، آنتوں ، دل کا معائنہ کیاجاتاہے اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا لیکن اگر اس کے ساتھ دوا بھی داخل کی جائے توروزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔

ٹیسٹ وغیرہ کے لیے جو خون کا سیمپل لیاجاتا ہے یا کینولا پاس کرنے کے لیے جو خون نکالاجاتاہے یا شوگر چیک کرنے کے لیے جو خون  نکالاجاتاہے یاکسی کو خون کا عطیہ کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا لیکن خون عطیہ کرنےسےا گر کمزوری ہونے کا خطرہ ہوتو جس سے روزہ رکھنے کی طاقت نہ رہے تویہ مکروہ ہے لیکن ان سب صورتوں میں وضو ٹوٹ جاتا ہے

روزے کی حالت میں نکسیر پھوٹنے سے یا رگ پھٹ جانے سے جوخون بہتا ہے اس سے روزیہ نہیں ٹوٹتا لیکن اگر وہ بہتا ہوا خون ہے تو وضوٹوٹ جاتا ہے اگر جماہوا خون ہے وضونہیں ٹوٹتا۔

روزے میں قے ( الٹی ) ہونے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اگر چہ منہ بھر کرہولیکن اگر اس کو دبارہ نگل لیاتوروزہ ٹوٹ جائے گا اور صرفق ضا ( ایک دن کا روزہ رکھنا پڑےگا  ) لازم ہوگی کفارہ نہیں لیکن اگر وہ خودبخود واپس چلی گئی توروزہ نہیں ٹوٹے گا ۔ا گر خود قے کی یا کروائی توروزہ ٹوٹ جائے گا۔

الٹراساؤنڈ کروانے سےا یکسرے ،ا یم ، آئی ،آر ، سٹی اسکین ،ا ی سی جی ، اے ٹی ٹی وغیرہ کروانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

روزے کی حالت میں سیمین ٹیسٹ ( مادہ منویہ کا ٹیسٹ ) چاہے وہ جماع کے ذریعہ مادہ منویہ کو خارج کیاجائے یاہاتھ سے خارج کیاجائے دونوں صورتوں میں روزہ ٹوٹ جائے گا جماع کی صورت میں قضاا ور کفارہ دونوں لازم ہوں گےا ور ہاتھ سے خارج کرکے سیمپل  دینے پر صرف قضالازم ہوگی کفارہ نہ ہوگا ۔

مردوعورت کو خواب میں احتلام ہوجانے کی وجہ سے روزہ نہیں ٹوٹتاہے۔

پیشاب بند ہونے کی وجہ سے پیشاب کے راستے سے نلکی داخل کرکے پیشاب نکالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

بعض عورتیں اپنی مختلف بیماریوں کیو جہ سے شرم گاہ میں دوایا گولی رکھتی ہیں جس سےروزہ ٹوٹ جاتاہے ۔ا گر کسی وجہ سے ضرورت ہوتومغرب کے بعد ا س کو استعمال کریں ۔

زہریلی چیز جیسے ( سابنپ ، بچھو، بھڑ ) وغیرہ کے ڈس لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

مرگی کے مریض کوروزے کی حالت میں دورہ پڑجائے یا روزہ دار بے ہوش ہوجائے یاروزہ دار پاگل ہوجائے توروزہ نہیں ٹوٹتا۔

ڈائیلیسز ( گردے کی صفائی سے روزہ نہیں ٹوٹتا

جسم پر وکس ، وینٹوجینواور ڈکلوران جل سے مالش کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

شوگر کے مریض جن کی شوگر لواور ہائی ہوتی ہے اس سے روزہ نہیں ٹوٹتایہ دونوں مریض  بھی روزہ رکھ سکتے ہیں ۔ا س کا طریقہ یہ ہے کہ یہ حضرات رات کو بیدار رہ کر کھاپی لیں اور دن کو سوجائیں ۔ ظہر کے وقت بیدار وہوکر غسل کریں اور نماز ظہر اداکریں پھر تلاوت کریں ۔ اپنا زیادہ وقت ائیرکولر اور ائیر کنڈیشن کے سامنے گزاریں ۔ عصر کے وقت  پھر غسل کرلیں پھر افطاری کے معاملات میں مصروف ہوجائیں ان شاء اللہ آپ آسانی کے ساتھ روزہ رکھ سکیں گے۔ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے دودھ سپرائیٹ یا ستواور دودھ کا استعمال انتہائی مفید ہے ۔

روزہ توڑنااس حالت میں جائز ہے جب اپنی ہلاکت کایا کسی عضو کے ضائع ہونے کا خطرہ ہویاحاملہ عورت کواپنا یااپنے بچے کونقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتوروزہ توڑدینا جائز ہے۔ چاہے مریض کا خود تجربہ ہویااس کو مسلمان ماہر ڈاکٹر بتائے کہ روزے کونہ توڑنے کی صورت میں نقصان کاخطرہ ہےتوروزےکوتوڑدیناجائزہے، صرف قضاء لازم ہوگی ،عقل مند وہ آدمی ہے جو کسی کی دنیا کی بہتری کے لیے اپنی آخرت خراب  نہ کرے ، کسی انسان  کی معمولی خوشی کے لیے الہ تعالیٰ کو ہرگز ناراض کریں ،اللہ ہم سب کوآسانیاں بانٹنے والا بنادے ۔

الجواب حامداومصلیاً

نمبر 1کے متعلق عرض ہے کہ آنکھ میں دواڈالنے سے توروزہ نہیں ٹوٹتا ،ا لبتہ کان میں دواڈالنے کے متعلق تفصیل ہے کہ اگر کان کا پردہ سالم ہو، پھٹا ہوا نہ ہوتوکان میں دواڈالنے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا، ہاں اگر کسی شخص کے کان کا پردہ پھٹا ہواہوتوایسی صورت میں بغیر مجبوری کے روزے کی حالت میں کان میں دواڈالنے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔ ( ماخذہ التبویب : 1309/4)

ضابط المفطرات ( صفحہ 411)
(2،3،4)۔۔درست ہے
5)  نمبر 5 کے کاحکم یہ ہے کہ روزے کی حالت میں مسواک کا استعمال نہ صرف جائز بلکہ مستحب  ہے، جہاں تک روزے کی حالت میں توتھ پیسٹ ، ماوتھ  واش، لسٹرین ،بنجیلا، گلے کے ڈراپس اور گلسرین استعمال کرنے کا تعلق ہے تو اگر ان چیزوں کے استعمال سے ان کے کچھ اجزاء لعاب میں شامل ہوکر حلق میں چلے جائیں توروزہ ٹوٹ جائے گا ، لیکن اگر ان چیزوں کے
اجزاء حلق میں نہیں گئے تو روزہ اگرچہ نہیں ٹوٹے گا ، تاہم بلاضرورت  روزے میں ان چیزوں کا استعمال مکروہ ہے اس لئےان اجتناب کیاجائے اور رات کو ان کا استعمال کیاجائے  ( جواہر الفقہ 3/518)
ردا لمختار (2/396)
6۔7) ۔۔نمبر 6۔ 7 کاحکم بھی نمبر 5 میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق ہے ۔
8) انڈوسکوپی میں ہماری معلومات کے مطابق  پیٹ ، آنتوں اور دل وغیرہ کے معائنہ  کے لیے کیمرہ استعمال کرتےوقت  عام طور پر کیمرے  پر منہ کے راستے سے پانی وغیرہ ڈالاجاتا ہے تاکہ کیمرہ کے گلے سے گزر کر بدن  کے متعلقہ حصے پر پہنچنے تک کیمرے پر بدن کی جواندرونی رطوبات لگ گئی ہوں وہ صاف ہوجائیں ۔ا س تفصیل کی روشنی میں روزے کی حالت میں انڈوسکوپی کرانے سے روزہ ٹوٹ جائیگا اورا س روزے کی قضاء  لازم ہوگی ۔ا س لیے بوقت  ضرورت یہ عمل رات کو کیاجائے ۔
انجیوگرافی  ہماری معلومات  کے مطابق چونکہ ران کی رگ میں تار ڈال کر کی جاتی ہے ،ا ور رگ کے ذریعے جسم میں دواڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا لہذا انجیوگرافی  میں دوااستعمال کرنے کی صورت میں بھی روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
9۔ 10) درست ہیں
11) نمبر 11 بھی درست  ہے البتہ آخر میں جویہ لکھا ہے کہ ” اگر خود قے کی یا کروائی توروزہ ٹوٹ جائے گا”توا س میں روزہ اس وقت ٹوٹے گا جب قے منہ بھر کر ہو۔
12) درست ہے، البتہ  اے ٹی ٹی سے مراد ETTہے تو اس کے حکم میں تفصیل ہے کیوں کہ ہماری معلومات کے مطابق یہ ایک ٹیوب  ہوتی ہے جوآکسیجن دینے کے لیے منہ کے ذریعے سانس کی نالی میں ڈالی جاتی ہے ،ا س میں کبھی دواڈالی جاتی ہے اور کبھی نہیں ڈالی جاتی ، لہذا اس کے استعمال کے وقت اگر اس میں دوا یاپانی وغیرہ ڈالاجائے توروزہ توٹ جائے اگ لیکن اگر اس کے ذریعے صرف آکسیجن دی جائے جس میں کوئی دوا شامل نہ ہو اور کوئی دوایاپانی وغیرہ نہ دیاجائے توایسی صورت  میں ETTکے استعمال سے روزہ نہیں ٹوٹے گا  ۔
13۔ 14)  درست ہے ۔
15)  مرد کی پیشاب کی جگہ میں نلکی ڈالنےسے مطلقاً روزہ نہیں ٹوٹتا ۔
البتہ عورت  کی پیشاب کی جگہ میں اگر خشک نلکی ڈالی جاتی ہو تو اس سےروزہ نہیں ٹوٹے گا ،ا ور اگر نلکی پر کوئی دوائی لگائی جاتی ہوتو اس سے روزہ ٹوٹنے کا مدار اس پر ہے کہ عورت  کی اندام نہانی (فرج داخل ) اور معدہ یا آنتوں کے درمیان راستہ ہے یا نہیں ؟ اور اس مسئلہ کا تعلق علم طب اور تشریح الابدان سے ہے ۔
مشائخ حنفیہ ؒ کے  نزدیک چونکہ  عورت کی اندام نہانی اور معدہ  یا آنتوں کے درمیان راستہ  ہے اس لیے وہ مذکورہ صورت میں دوائی کے فرج داخل تک پہنچ جانے کی وجہ سے روزہ ٹوٹنے کے قائل ہیں ۔ لیکن چونکہ یہ مسئلہ طبی ہے اورطبی تحقیقی میں تبدیلی آنے کی وجہ سے  مذکورہ مسئلے کے حکم کی تبدیلی آسکتی ،ا س لیے  اگر عصر حاضر کے ڈاکٹروں کا اس پر اتفاق ہوکہ عورت کی اندام نہانی اور معدہ یا آنتوں کے درمیان راستہ  نہیں ہےا ور اندام نہانی میں  داخل ہونے والی دوایا کوئی اورچیز یقینا ً معدہ یاآنتوں تک نہیں پہنچتی  ہے تو ایسی صورت میں عورت کی شرمگاہ میں تر نلکی ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔ لیکن کتب فقہ میں انگلے کے گیلا ہونے کی صورت میں قضا کو واجب قراردیاگیاہے لہذا احتیاط اسی میں ہے کہ ایک روزے کی قضا کرلی جائے ۔نیز روزے کی حالت میں سخت مجبوری کے علاوہ یہ عمل نہ کیاجائے ۔ ( ماخذہ التبویب  بتصرف : 825/62)
الفتاوی الھندیہ (1/204)
16) جدید طبی تحقیق کے مطابق چونکہ عورت کی شرمگاہ اور معدہ اور آنتوں کے درمیان راستہ نہیں ہے اس لیے خواتین کے شرمگاہ میں دوائی رکھنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا تاہم عورت دوادن میں نہ رکھے ،رات کو رکھے توزیادہا حتیاط کی بات ہے اور اگر دن میں رکھ لے تو یہ بہتر ہے ۔
ضابطۃ المطرات  ص 95)
17تا 22)  درست ہیں
واللہ سبحانہ وتعالیٰ  اعلم بالصواب وعلمہ واحکم
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

 

رمضان المبارک کی خصوصی تیاری

۱۔ اپنے کمرہ کی ترتیب کو تھوڑا سا بدل دیں اور اسکو صاف کر لیں۔

۲۔ اپنی نمازوں کے کپڑوں دھو لیں نیز جائے نماز کو بھی دھو کر ان سبکو خوشبو لگا دیں۔

۳- اپنے کمرہ میں ایک چھوٹا سا کونہ عبادت کیلئے بنا لیں چاہے کمرہ چھوٹا اور تنگ ہی ہو۔

۴- نماز کے کپڑے، جائے نماز اور قرآن مجید اُس کونہ میں رکھ دیں اور اُسی جگہ میں الله کو پکاریں اور گریہ زاری کریں تاکہ وہ جگہ آپکے حق میں قیامت کے دن گواہی دے۔

۵- رمضان کے ہر ہفتہ میں حج و عمرہ ادا کرنا چاہتے ہیں تو ہفتہ میں ایک دن یا زیادہ مقرر کر کے فجر پڑھ کر سورج کے طلوع ہونے تک دعا اور تسبیح و استغفار و قرآن کی تلاوت کرنے سے آپکو مقبول حج و عمرہ کا ثواب ملیگا۔

۶- ایک سیوِنگ باکس بنا لیں اور اُس پر "رمضان سِیوِنگز" لکھ لیں اور اس میں ہر روز پیسہ کی مناسب مقدار ڈالتے جائیں اور اُسے اچھے کاموں جیسے عید کے کپڑے یا یتیموں کو إفطار وغیرہ کرانے میں لگا دیں۔

۷- کوئی سورہ جو آپ کو پسند ہو اور آپکو محسوس ہو کہ وہ آپکے دل سے بہت قریب ہے، آپ اسکے حفظ کیلئے الله سے عہد کر لیں تو آپکو اس فضیلت والے مہینہ میں بہت بڑا أجر ملیگا۔

 

۸- کثرت سے استغفار کریں اپنی حاجات استغفار سے شمار کر کے مانگیں مثلاً الله آپکو صالح اولاد عطا فرمائے یا آپکی پریشانی کو دور فرمائے یا.....، یا..... اور بہت چیزیں ہیں جنکا حل صرف استغفار ہے۔

 

۹- تین بھائیوں یا دوستوں کیلئے دعا روزانہ مخصوص کر لیں یعنی روزانہ مثلاً فلاں، فلاں اور فلاں کیلئے دعا کریں اور اُن سے بھی درخواست کریں کہ وہ بھی آپکے لئے دعا کریں تو پھر آپ اسکا اچھا نتیجہ اور اثر آخر رمضان میں خود دیکھ لینگے کہ فرشتے بھی آپکے لئے وُہی اعمال لکھ دینگے۔

۱۰- ایک بہت اچھی بات یہ کہ اگر آپ ہر روز کسی مفلس خاندان کو اپنے إفطار میں شریک کر لیں، وہ اس طرح کہ اپنے کھانے کی مقدار کو بڑھا دیں اور انھیں إطلاع کر دیں کہ انکا إفطار آپکی طرف سے ہے۔

۱۱- قرآن کی خوب تلاوت کیساتھ یہ نیت کرنے سے کہ آپ تین ختم کرینگے تو اگر نہ بھی ہو سکے تو بھی نیت کی وجہ سے قرآن کے ایک ایک حرف پر دس نیکیاں ملیں گی تو رمضان میں تو اجر کتنے گُنا ہوگا لہذا موقع سے فائدہ اٹھائیں۔

 

۱۲- ہر روز کچھ رقم رکھ چھوڑیں اور ہر دس دن میں کسی یتیم کو صدقہ و خیرات کر دیں، اچھی مناسب رقم کی مقدار ہر روز اس فضیلت والے مہینہ میں اُن خواہشات کیلئے جوڑ رکھیں جنکو پورا کرنیکی نیت رکھتے ہوں۔

اے الله ہمیں رمضان تک پہنچا دے، رمضان کو زندگی کا موقع سمجھیں اور اس ماہِ خیر کو غنیمت سمجھیں، پس دنیا تو فانی ہے اور ہر چیز فانی ہے اور سوائے اعمال کے ہرگز کچھ باقی رہنے والا نہیں۔


Tuesday, April 30, 2019

ALLAH Ka Zikar

April 30, 2019 0
ALLAH Ka Zikar




ذکراﷲ کے آداب ا ورسنتیں

عن أبی موسی قال قال رسول اﷲا مثل الذی یذکروالذی لایذکر مثل الحی والمیت…حضرت ابوموسی اشعر یؓ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲا نے فرمایاکہ جو شخص اﷲ کو یا د کرتاہے اور جو اﷲ کو یاد نہیں کرتا ان دونوں کی مثال زندہ اور مردہ شخص کی سی ہے ۔
حضور اکرم ا کا معمول تھا کہ فجر کی نماز پڑھ کر تسبیحات وذکر فرمایا کرتے تھے۔ حدیث شریف میں ہے ذکر الٰہی سے آدمی کا دل زندہ رہتاہے اور ذکر سے غفلت قلب کی موت ہے۔ اسی لئے علی الصبح ذکر کی پابندی کرنی چاہیے تاکہ ہمارے دن کی ابتدا سنت رسول کے مطابق ہو۔اور نماز کے بعد ذکر الٰہی اور خا ص طور پر قرآن مجید کی تلاوت سے دن کی شروعات ہوں۔زیادہ نہیں تو کم از کم ایک یادو رکوع ہی تلاوت کلام پاک کرلی جائے ۔  دل کی حیات کے لئے یہ نسخہ اکسیر ہے کیونکہ حدیث پاک میں ہے کہ رسول اﷲا نے فرمایا:ان أﷲیرفع بھذاالکتاب أقواما ویضع بہ اخرین…بے شک اﷲ تعالیٰ اس کتاب کے ذریعہ کتنے لوگوں کو بلند کرتاہے اورکتنے لوگوں کو پست کرتاہے ۔
یعنی حیاتِ قلب اور دنیا وآخرت کی بلندی کے لئے قرآن مجید کی تلاوت اور اس پر عمل کرنانسخہ اکسیر ہے اور اس سے غفلت پستی کا سامان ہے دنیامیں بھی اور آخرت میں بھی لہٰذا جس قدر ممکن ہوعلی الصبح ذکر الٰہی اوردرود شریف کی تسبیحات وغیرہ کااہتمام کریں اور تلاوت قرآن مجیدتوضرور کریں ۔ اس کے بعد دوسرے کام کاج شروع کریں۔ دن کی مصروفیات میں بھی دل اﷲتعالیٰ کی یا د سے غافل نہ ہونے پائے ۔اورزبان سے بھی چلتے پھرتے  اٹھتے بیٹھتے درودشریف ،لاالہ الااللہ وغیرہ مختلف اذکار وردِ زبان رکھیں ۔ان شاء اللہ اپنے تمام جائز کاموں میں خداکی مددونصرت نصیب ہوگی اورآخرت کیلئے سرمایہ  ٔ آخرت بھی ہوگا۔

ذاکرین کی فضیلت

قرآن مجید میں ایک مقام پر ارشاد فرمایا:{یاایھاالذین اٰمنوا اذکروا اﷲ ذکرا کثیرا وسبحوہ بکرۃ وأصیلا ھوالذی یصلی علیکم وملائکتہ لیخرجکم من الظلمات إلی النور وکان بالمؤمنین رحیما تحیتھم یوم یلقونہ سلام وأعدلھم أجراکریما}اے ایمان والو! اﷲ کویا د کرو بہت زیادہ اور پاکی بولتے رہو اس کی صبح شام، وہی ہے جو رحمت بھیجتاہے تم پر اور اس کے فرشتے تاکہ نکالے تم کو اندھیرے سے اجالے میں اوروہ ایمان والوں پر مہربان ہے ۔ان کاتکیہ کلام جس دن اس سے ملیں گے سلام ہے اور تیار کررکھاہے ان کے واسطے ثواب عزت کا۔
حضرت عبداﷲ بن عباسؓ نے فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر ذکر اﷲ کے سوا کوئی ایسا فرض عائد نہیں کیا جس کی کوئی خاص حد مقرر نہ ہو۔ نماز پانچ وقت ہے اور ہرنماز کی رکعت مقرراور معین ہیں ۔ روزے ماہ رمضان میں متعین اور مقرر ہیں۔ حج بھی خاص مقام پر خاص اعمال کرنے کانام ہے ۔ زکوٰۃبھی سال میں ایک مرتبہ فرض ہوتی ہے۔ مگر ذکر اﷲ ایسی عبادت ہے کہ نہ اس کی حد مقرر ہے نہ تعدا د متعین ہے اور نہ کوئی خاص وقت مقرر ہے ، نہ اس کے لئے کوئی خاص ہیئت ِقیام یا نشست مقرر ہے اور نہ اس کے لئے باوضو ہونا شرط ہے بلکہ ہر وقت ہر حال میں ذکر اﷲ بکثرت کرنے کاحکم ہے ۔ سفر ہو یا حضرتندرستی ہو یا بیماری ، خشکی ہو یا دریا، رات ہو یاد ن ہر حال میں ذکر اﷲ کا حکم ہے ۔نیز ابوہریرہؓ نے فرمایا کہ میں نے رسول اﷲا سے ایک دعا سنی ہے جس کو میں کبھی نہیں چھوڑتا وہ یہ ہے :اللھم اجعلنی اعظم شکرک واتبع نصیحتک وأکثر ذکرک واحفظ وصیتک…اے اﷲ مجھے ایسا بنادے کہ میں تیراشکر کثرت سے کروں اور تیری نصیحت کا تابع رہوں اور تیراذکرکثرت سے کروں اورتیری وصیت کو محفوظ رکھوں ۔
اس حدیث میں آپ ا نے اﷲ تعالیٰ سے ذکر اﷲ کی کثرت کی توفیق کی دعامانگی ہے مذکورہ آیت سے آگے فرمایا:{وسبحوہ بکرۃوأصیلا}یعنی اﷲ کی پاکی بیان کرو صبح وشام ۔ صبح وشام سے مراد یا تو تمام اوقات ہیں یا پھر صبح وشام کی تخصیص اس لئے ہے کہ  ان اوقات میں ذکر اﷲ کی تاکید بھی زیادہ ہے اور برکت بھی یا یوں کہہ لیجئے کہ دونوں اطراف کا ذکر ہے اور اس سے مراد کل وقت ہے لہٰذا اب کوئی تردد نہ رہے گا اور وہ بات اپنی جگہ درست رہے گی کہ ہر وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے رہنا چاہئے ۔ ورنہ ذکر اﷲ کسی خاص وقت کے ساتھ مخصوص ومحدو د نہیں ہے ۔{ھوالذی یصلی علیکم وملائکتہ}یعنی جب تم ذکر اﷲ کی کثرت کے عادی ہوگئے اور صبح وشام کی تسبیح پر مداومت کرنے لگے تو اعزاز واکرام اﷲ کے نزدیک یہ ہوگاکہ اﷲ تم پر رحمت نازل فرمائے گااور فرشتے تمہارے لئے دعا کریں گے ۔ {تحیتہم یوم یلقونہ سلام}یہ ان کی دعاوصلوٰۃکی تفسیر ہے جو ا ﷲ کی طرف سے نیک مسلمان مومن بندوں پر ہوتی ہے ۔ یعنی جس روز یہ لوگ اﷲ تعالیٰ سے ملیں گے تو ان کی طرف سے ان کا اعزازی خطاب سلام کیاجائے گا یعنی ’’السلام علیکم ‘‘کہا جائے گا۔
اﷲ سے ملنے کا دن کو نساہوگا؟بعض مفسرین نے فرمایا کہ مرا د اس سے روز قیامت ہے اور بعض نے فرمایا کہ جنت میں داخلہ کا وقت مراد ہے ۔جہاں ان کو اﷲ کی طرف سے بھی سلام پہنچے گا اور فرشتے بھی سلام کریں گے اور بعض مفسرین نے ا ﷲعزوجل سے ملنے کا دن موت کا دن قرار دیاہے کہ وہ دن سارے عالم سے چھوٹ کر صرف ایک اﷲ کے سامنے حاضری کا دن ہے ۔ جیساکہ حضرت عبداﷲ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ ملک الموت جب کسی نیک مسلمان کی روح قبض کرنے کے لیے آتے ہیں تو اول اس کو یہ پیغام پہنچاتے ہیں کہ تیرے رب نے تجھے سلام کیاہے ۔ تفسیر روح المعانی میں لکھاہے کہ لفظ’’ لقائ‘‘ان تینوں حالات پر صادق ہے ان اقوال میں کوئی تضاد وتعارض نہیں ہوسکتا کہ اﷲ کی طرف سے یہ سلام تینوں حالات میں ہوتا ہو۔

ذکر اﷲ کے متعلق سنتیں

۱- جب گھر سے باہر آئے تو یہ دعا پڑھتے ہوئے :نکلے:بسم اﷲ توکلت علی اﷲلاحول ولاقوۃالابااﷲالعلی العظیم۔
۲- جب تہجد کی نماز کو اٹھے تو یہ دعا پڑھے:اللھم رب جبریل ومکائیل واسرافیل فاطرالسموات والارض عالم الغیب والشھادۃ أنت تحکم بین عبادک فی ماکانوافیہ یختلفون اھدنی لمااختلف فیہ من الحق باذنک إنک تھدی من تشاء إلی صراط مستقیم ۔
۳- ہر نماز کے بعد ۳۳ بار سبحان اﷲ ،۳۳ بار الحمداﷲ اور۳۴ بار اﷲ اکبر پڑھ لیاکریں اور ایک بار کہو:لاإلہ إلااﷲوحدہ لاشریک لہ لہ الملک ولہ الحمدوھوعلی کل شیء قدیر۔
۴- فرض نماز کاسلام پھیرنے کے بعد اﷲ اکبر ایک مرتبہ اور استغفراﷲتین مرتبہ اور  تیسری مرتبہ ذرا آواز کھینچ کر۔
۵- فجر اور عصر کے فرضوں کے بعد تھوڑی دیر کے لئے ذکر الٰہی میں مشغو ل رہنا۔ 
۶- فجر کی نماز کے بعد وہیں بیٹھ کر ذکر الٰہی میں مشغول رہے یہاں تک کہ آفتاب طلوع ہوکر کچھ بلند ہوجائے پھر دو رکعتیں پڑھ لیں تو حج عمرہ کا ثواب ملے گا۔
۷- جو شخص ہر نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھاکرے اس کے لئے جنت میں جانے سے کوئی چیز بجز موت کے مانع نہیں( یعنی مرتے ہی جنت میں جائے گا)۔
۸- جو شخص رات کو سونے سے پہلے اپنے گھر میںآیت الکرسی پڑھ لیا کرے تو اﷲتعالیٰ اس کے گھر اور پڑوسیوں کے گھروں کو ہر مصیبت وآفت سے محفوظ رکھیں گے  
۹- کوئی پسندیدہ چیز دیکھے تو یہ پڑھے: الـحمد ﷲ الــذی بنعمــتہ  تـتــم الـصــا لــحــا ت اور جب کوئی ناگواری کی حالت پیش آئے تو یوں کہے : الحـمــد ﷲ  عـلـی کـل حـــال۔
۱۰- جب کوئی دشواری پیش آئے توسر آسمان کی طرف کرکے یوں کہے :سبحان اﷲالعظیم۔
۱۱- جب کسی عزیز دوست وغیرہ کو رخصت کریں یاکسی لشکر یا جماعت کو تویہ دعا پڑھیں : استودع اﷲدینکم وامانتکم وخواتیم أعمالکم۔
۱۲- جب کسی بیمار کی عیادت کریں تویوں کہیں :لابأس طھوران شاء اﷲ۔
۱۳- جب کوئی پریشانی یا خوف لاحق ہو تو یہ پڑھیں: اﷲ اﷲ لااشرک بہ شیئا
۱۴- جب غصہ آئے تو یہ پڑھے:اعوذباﷲمن الشیطان الرجیم۔…ایک روایت میں ہے کہ جب غصہ آئے تو وضو کرے یا کھڑے ہونے کی حالت میں ہے تو بیٹھ جائے اگر بیٹھنے کی حالت میں ہے تو لیٹ جائے ۔
۱۵۔ جب چھینک آئے تو الحمد ﷲکہے ،اگر کوئی اس کے جواب میں یرحمک اﷲ کہے تو اسے یہ جواب دے یھدیکم اﷲ ویصلح بالکم۔
۱۶- جس نعمت کے اول میں بسم اﷲ اور آخر میں الحمد ﷲ ہوتو اس نعمت کے متعلق قیامت میں سوال نہ ہوگا۔
۱۷- اوپر چڑھیں (مثلاً سواری، درخت پہاڑ سیڑھیاںوغیرہ) تو ’’اﷲ اکبر‘‘ کہیں اور جب نیچے اتریں تو ’’سبحان اﷲ‘‘ کہیں۔
۱۸- دوکلمے ایسے ہیں جو زبان پر ہلکے اور میزان میں بھاری ہیں وہ یہ ہیں ’’سبحان اﷲ وبحمدہ سبحان اﷲالعظیم‘‘۔… کم ازکم ایک تسبیح صبح اور ایک شام پڑھ لیا کریں ۔
۱۹- ذکر اﷲ کی اکثر کتابوں میں ان تسبیحات کا کثرت سے ذکر آیاہے :سبحان اﷲ والحمد ﷲولاالہ الااﷲ  واﷲ اکبر(ایک تسبیح )۔استغفراﷲ الذی لاإلہ إلاھوالحی القیوم واتوب إلیہ(ایک تسبیح)۔درودابراہیمی ایک تسبیح ۔صبح اور شام ان تسبیحات کامعمول بنالیں۔
۲۰- {فسبحان اﷲحین تمسون وحین تسبحون۔ ولہ الحمدفی السموات والارض وعشیاًوحین تظھرون۔یخرج الحی من المیت ویخرج المیت من الحی ویحی الارض بعد موتھاوکذلک تخرجون}۔جو شخص یہ آیت مبارکہ رات کو پڑھے تو دن کے تمام اذکار واور ادکی کمی پوری کردی جاتی ہے اور صبح کو پڑھے تو رات کے اور ادواذکار کی کمی پوری کر دی جاتی ہے ۔
۲۱- اللھم مااصبح بی من نعمۃأوباحدمن خلقک فمنک وحدک لاشریک لک لک الحمدولک الشکر…اے اﷲاس صبح کے وقت جو بھی کوئی نعمت مجھ پر یا کسی بھی دوسری مخلو ق پر ہے وہ صرف اور صرف تیری ہی طرف سے ہے تو تنہا ہے تیرا کوئی شریک نہیں ہے تیرے لیے ہی حمد ہے اور تیرے لئے ہی شکر ہے۔جس نے اس دعا کو صبح پڑھا تو دن کی تمام نعمتوں کا اور جس نے شام کو پڑھا تو رات کی تمام نعمتوں کا شکر ادا کیا۔
۲۱- رات کو سونے سے پہلے ان تسبیحات کو پڑھ لیاکریں اہتمام کے ساتھ ۳۳ بار سبحان اﷲ ،۳۳ بار الحمدﷲاور۳۴ بار ا ﷲ اکبر۔
۲۳- سونے سے پہلے تین بار استغفار پڑھ لیاکریں :استغفراﷲالذی لاإلہ الاھو الحی القیوم واتوب إلیہ۔

خلاصہ کلام

ذکر اﷲ کے اقسام اور رات دن کی مسنون دعاؤ ں کا ایک طویل سلسلہ ہے جو تمام کتب احادیث میں مذکور ہیں ۔یہاں مختصراً صرف وہ ذکر اور دعائیں جمع کی گئی ہیں جو عدیم الفرصت آدمی بھی آسانی سے پڑھ سکے ۔ انسان اگر تھوڑی سی توجہ دے تو ان سب کو یاد کرلینا کوئی مشکل نہیں۔ ذکر اﷲ سے بالکل محرومی انسان کی انتہائی بدبختی اور شقاوت ہے۔ اس سے ہر مسلمان کو بچنا چاہیے ۔ اور چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے، وضواور بے وضو اﷲ اﷲ کرنا سبحان اللہ، الحمدﷲکہنا ،بس پر سوار ہوں یاہوائی جہاز پر سوار ہوں یا ریل میں سفرکریںتو وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ ذکر اﷲ کرلیاکریں۔ا ﷲ تعالیٰ ہم سب کے دل وزبان کواپنے ذکر سے منور فرمائے اور تروتازہ رکھے ۔ آمین
لاالہ الااﷲ 
جہان فکر نظر لاالہ الااﷲ
متاع اہل خبر لاالہ الااﷲ
یہ ذکر حق کی متاع عزیز کیاشے ہے 
نہیں کسی کو خبر لاالہ الااﷲ
زہے نصیب یہ دولت اگر مجھے مل جائے 
ہو لب پر شام وسحر لاالہ الااﷲ 
کہیں بھی بحر معاصی میں غرق ہوجاتے 
نہ ہوتا ساتھ اگر لاالہ الااﷲ
ہر ایک ذرّہ ہے مصروف یاد حق کیفی
وہ برگ ہو کہ شجر لاالہ الااﷲ
از کیفی  ؔ

close